نئی دہلی: مرکز کی نریندر مودی حکومت نے منگل 31 جنوری کو پارلیمنٹ میں اقتصادی سروے 2022 پیش کیا۔ بجٹ سے قبل وزیر خزانہ پارلیمنٹ میں ملک کی معاشی حالت پر جو سرکاری رپورٹ پیش کرتے ہیں اسے اکنامک سروے یا اکنامک سروے کہا جاتا ہے۔ چونکہ اکنامک سروے ملک کی معاشی حالت کے بارے میں بتاتا ہے، اس لیے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ آئندہ بجٹ میں کن کن شعبوں پر توجہ دی جائے گی۔
اقتصادی سروے میں وزیر خزانہ نے 2023-24 میں شرح نمو 6.5 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ اقتصادی سروے میں کہا گیا کہ رواں مالی سال کے لیے 6.8 فیصد کی افراط زر اتنی زیادہ نہیں ہے۔ نومبر 2022 میں خوردہ افراط زر RBI کے ہدف میں واپس آ گیا ہے۔ بھارتی معیشت مالی سال 23 میں وبائی امراض سے پہلے کی ترقی کے راستے پر پہنچنے کے لیے تیار ہے۔