اردو

urdu

By

Published : Mar 21, 2023, 5:42 PM IST

ETV Bharat / business

Saudi National Bank Loses over $1 bn سعودی نیشنل بینک کے بیاسی ارب روپے ڈوب گئے

سوئٹزرلینڈ کی کریڈٹ سوئس بینک میں سب سے زیادہ سرمایہ سعودی بینک کا ہے۔ کریڈٹ سوئس کے خسارے میں جانے سے سعودی نیشنل بینک کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ سعودی بینک نے قبول کیا ہے کہ اس کے 82 ارب روپے ڈوب گئے۔ Saudi National Bank loses over $1 bn

Saudi National Bank loses $1.17 bn on Credit Suisse investment
سعودی نیشنل بینک کے بیاسی ارب سے زائد روپے ڈوب گئے

نئی دہلی: دنیا کے سب سے بڑے بینکوں میں سے ایک کریڈٹ سوئس کی مالی حالت ابتر ہوتی جا رہی ہے۔ بینک کی خراب حالت کو دیکھتے ہوئے UBS نے کریڈٹ سوئس کو 3.2 بلین ڈالر میں خریدنے کی پیشکش کی ہے۔ کریڈٹ سوئس خسارے میں جانے سے سعودی نیشنل بینک کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ یہ کریڈٹ سوئس کا سب سے بڑا شیئر ہولڈر تھا۔ کریڈٹ سوئس سوئٹزرلینڈ کا ایک بینک ہے۔ اس پر کئی بار کالا دھن چھپانے کے الزامات بھی لگے ہیں۔ سعودی نیشنل بینک نے بتایا ہے کہ اس نے اس بینک میں جو رقم لگائی تھی اس کا 80 فیصد ضائع ہو گیا ہے۔ ریاض میں قائم بینک نے کریڈٹ سوئس میں 9.9 فیصد حصص خریدے تھے۔ گزشتہ برس نومبر میں بھی اس نے 1.5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی تب ایک شیئر کی قیمت 3.82 سوئس فرانک تھی۔ اب جب کہ کریڈٹ سوئس کو دھچکا لگا ہے، یو بی ایس نے کریڈٹ سوئس کے شیئر ہولڈرز کے لیے 0.76 سوئس فرانک کے شیئر کی قیمت رکھی ہے۔ UBS سوئٹزرلینڈ کا سب سے بڑا بینک ہے۔ اب آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کریڈٹ سوئس کے حصص کی قیمت کتنی گر گئی ہے۔

ان جھٹکوں کے باوجود سعودی نیشنل بینک نے کہا ہے کہ اس کی میکرو حکمت عملی پہلے کی طرح جاری رہے گی۔ بینک نے کہا کہ ہم نے اپنے کل اثاثوں کا صرف نصف فیصد کریڈٹ سوئس میں لگایا ہے۔ کمپنی نے کہا کہ وہ منافع کے لحاظ سے زیادہ متاثر نہیں ہونے والے ہیں۔ اسی طرح قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کے بھی کریڈٹ سوئس بینک میں 6.8 فیصد حصص تھے۔ ابھی تک اس پورے معاملے پر اس کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ 2008 کے کساد بازاری کے بعد سوئٹزرلینڈ کے دوسرے سب سے بڑے بینک کریڈٹ سوئس نے رواں برس فروری میں اپنے سالانہ نقصان کی اطلاع دی۔ اس کی اطلاع کے بعد اس کے صارفین نے بینک سے 120 بلین ڈالر نکال لیے۔ تاہم دسمبر 2022 میں کریڈٹ سوئس نے سرمایہ کاروں کی مدد سے چار بلین ڈالر اکٹھے کیے تھے۔ اس میں گلف بینک اور ویلتھ فنڈز شامل تھے۔ ان میں سعودی نیشنل بینک، قطر انوسٹمنٹ اتھارٹی، نورجز بینک انویسٹمنٹ مینجمنٹ شامل تھے۔

گزشتہ ہفتے جب بلومبرگ نے سعودی نیشنل بینک کے چیئرمین عمار اے خدری سے پوچھا کہ کیا وہ سوئس بینک میں سرمایہ کاری کریں گے تو انہوں نے کہا کہ بالکل نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس بینک میں ریگولیٹری مسئلہ ہے۔ کریڈٹ سوئس کا اسٹاک صرف اس کے بیان کی وجہ سے 24 فیصد گر گیا۔ ویسے سعودی نیشنل بینک نے اس سے قبل بھی ایسا بیان جاری کیا تھا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر ایس این بی کے اہلکار کی طرف سے ایسا بیان نہ آیا ہوتا تو شاید کریڈٹ سوئس کی صورتحال اتنی خراب نہ ہوتی۔ لوگ گھبرائیں نہیں۔ چونکہ SNB کی کریڈٹ سوئس میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری تھی، اس لیے نقصان بھی ان کے لیے سب سے زیادہ تھا۔ ایک دن بعد اس نے اپنے بیان کو درست کرنے کی کوشش کی، لیکن تب تک بازار میں جانے والے پیغام نے صارفین کو بری طرح ہلا کر رکھ دیا تھا۔ کریڈٹ سوئس بینک ماضی میں بھی تنازعات کا شکار رہا ہے - ویسے، بتا دیں کہ کریڈٹ سوئس اس سے قبل بھی تنازعات میں آچکا ہے۔ سنہ 1997 میں بینک پر امیر امریکی صارفین کو ٹیکس سے بچنے میں مدد کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details