نئی دہلی: دنیا کے سب سے بڑے بینکوں میں سے ایک کریڈٹ سوئس کی مالی حالت ابتر ہوتی جا رہی ہے۔ بینک کی خراب حالت کو دیکھتے ہوئے UBS نے کریڈٹ سوئس کو 3.2 بلین ڈالر میں خریدنے کی پیشکش کی ہے۔ کریڈٹ سوئس خسارے میں جانے سے سعودی نیشنل بینک کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ یہ کریڈٹ سوئس کا سب سے بڑا شیئر ہولڈر تھا۔ کریڈٹ سوئس سوئٹزرلینڈ کا ایک بینک ہے۔ اس پر کئی بار کالا دھن چھپانے کے الزامات بھی لگے ہیں۔ سعودی نیشنل بینک نے بتایا ہے کہ اس نے اس بینک میں جو رقم لگائی تھی اس کا 80 فیصد ضائع ہو گیا ہے۔ ریاض میں قائم بینک نے کریڈٹ سوئس میں 9.9 فیصد حصص خریدے تھے۔ گزشتہ برس نومبر میں بھی اس نے 1.5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی تب ایک شیئر کی قیمت 3.82 سوئس فرانک تھی۔ اب جب کہ کریڈٹ سوئس کو دھچکا لگا ہے، یو بی ایس نے کریڈٹ سوئس کے شیئر ہولڈرز کے لیے 0.76 سوئس فرانک کے شیئر کی قیمت رکھی ہے۔ UBS سوئٹزرلینڈ کا سب سے بڑا بینک ہے۔ اب آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کریڈٹ سوئس کے حصص کی قیمت کتنی گر گئی ہے۔
ان جھٹکوں کے باوجود سعودی نیشنل بینک نے کہا ہے کہ اس کی میکرو حکمت عملی پہلے کی طرح جاری رہے گی۔ بینک نے کہا کہ ہم نے اپنے کل اثاثوں کا صرف نصف فیصد کریڈٹ سوئس میں لگایا ہے۔ کمپنی نے کہا کہ وہ منافع کے لحاظ سے زیادہ متاثر نہیں ہونے والے ہیں۔ اسی طرح قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کے بھی کریڈٹ سوئس بینک میں 6.8 فیصد حصص تھے۔ ابھی تک اس پورے معاملے پر اس کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ 2008 کے کساد بازاری کے بعد سوئٹزرلینڈ کے دوسرے سب سے بڑے بینک کریڈٹ سوئس نے رواں برس فروری میں اپنے سالانہ نقصان کی اطلاع دی۔ اس کی اطلاع کے بعد اس کے صارفین نے بینک سے 120 بلین ڈالر نکال لیے۔ تاہم دسمبر 2022 میں کریڈٹ سوئس نے سرمایہ کاروں کی مدد سے چار بلین ڈالر اکٹھے کیے تھے۔ اس میں گلف بینک اور ویلتھ فنڈز شامل تھے۔ ان میں سعودی نیشنل بینک، قطر انوسٹمنٹ اتھارٹی، نورجز بینک انویسٹمنٹ مینجمنٹ شامل تھے۔