اردو

urdu

ETV Bharat / business

Check out your AIS انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے پورٹل میں اپنی اے آئی ایس رپورٹ چیک کریں

محکمہ انکم ٹیکس کا پورٹل آپ کا سالانہ انفارمیشن اسٹیٹمنٹ (AIS) فراہم کرتا ہے، جہاں آپ کی تنخواہ، بینک کی بچت پر سود، ڈپازٹس وغیرہ کی صورت میں کمائی گئی آپ کی کل آمدنی کی مکمل تفصیلات دستیاب ہے۔ اپنا AIS چیک کریں جو TDS کی تفصیلات بھی فراہم کرتا ہے۔ Check out your AIS in IT Department's portal

By

Published : Mar 7, 2023, 4:39 PM IST

Check out your AIS in IT Department's portal
انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے پورٹل میں اپنی اے آئی ایس رپورٹ چیک کریں

حیدرآباد: رواں مالی برس اختتام پذیر ہونے کو ہے۔ یہ آمدنی، اخراجات اور ٹیکس پر نظرثانی کرنے کا وقت ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس کے پورٹل میں اپنا AIS (سالانہ انفارمیشن اسٹیٹمنٹ) دیکھیں۔ AIS سال کے دوران آپ کی کل آمدنی کی مکمل تفصیلات فراہم کرتا ہے۔ اس سے واضح ہو جائے گا کہ 2022-'23 میں حاصل کردہ آمدنی پر کتنا ٹیکس قابل ادائیگی ہوگا۔

اگر آپ مالی برس کے دوران موصول ہونے والی آمدنی اور زیادہ مالیت کے اخراجات کی تفصیلات جاننا چاہتے ہیں؟ تو اس کے لیے آپ کو صرف آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے پورٹل میں لاگ ان کرنا ہوگا اور 'اینول انفارمیشن اسٹیٹمنٹ' (AIS) دیکھ کر اپنی آمدنی کی مکمل تفصیلات حاصل کر سکتے ہیں۔ تنخواہ کے ذریعے آپ کی آمدنی، بشمول (TDS)، تمام AIS رپورٹس میں ظاہر ہوتی ہے۔

بینک سیونگ اکاؤنٹس، فکسڈ ڈپازٹس، ریکرنگ ڈپازٹس اور دیگر اکاؤنٹس سے حاصل ہونے والے انٹرس کی تفصیلات بھی معلوم کرسکتے ہیں۔ اگر آپ حصص میں سرمایہ کاری کرتے ہیں تو متعلقہ کمپنیوں کی طرف سے اعلان کردہ منافع کی تفصیلات دکھائی جاتی ہیں۔ AIS گذشتہ مالی سال میں رقم کی واپسی پر حاصل کردہ سود کی تفصیلات بھی فراہم کرتا ہے۔

دیگر تفصیلات میں سرکاری سیکیورٹیز اور بانڈز سے حاصل ہونے والی رقم، قلیل مدت میں فروخت کیے گئے حصص اور اس پر ہونے والے منافع، غیر منقولہ جائیدادوں کی رجسٹریشن سے متعلق تفصیلات، میوچل فنڈز کے یونٹس کی فروخت سے حاصل ہونے والا منافع اور زیادہ رقم کے کیش ڈپازٹس شامل ہیں۔ آپ اپنی تفصیلات کے ساتھ محکمہ انکم ٹیکس کے پورٹل میں لاگ ان کرکے 'سروسز' ٹیب سے 'سالانہ انفارمیشن اسٹیٹمنٹ (AIS)' دیکھ سکتے ہیں۔

اپنی رپورٹ پر ایک نظر ڈالیں اور دیکھیں کہ کیا اس میں درج اشیاء میں کوئی فرق ہے؟ غلطی کی صورت میں مناسب ثبوت کے ساتھ متعلقہ اداروں یا محکمہ انکم ٹیکس سے شکایت کی جا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details