نئی دہلی: حکومت نے گیہوں کے آٹے کی برآمد پر پابندی لگانے کی تیاری کر لی ہے۔ اس سے آٹے کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمتوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں جمعرات کے روز اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے گیہوں یا مسلین آٹے (HS Code 1101) پر پابندی سے استثنیٰ کی پالیسی میں ترمیم کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ Centre to Restrict Wheat Flour Export
اس منظوری سے اب گندم کے آٹے کی برآمد پر پابندی کی اجازت ملے گی، اس طرح گندم کے آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے اور معاشرے کے سب سے کمزور طبقوں کے لیے غذائی تحفظ فراہم کرنا ممکن ہوگا۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ جلد ہی اس سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔
بتادیں کہ روس اور یوکرین گندم کے بڑے برآمد کنندگان ہیں، جو گندم کی کل عالمی تجارت کا تقریباً ایک چوتھائی حصے کے مالک ہیں۔ ان کے درمیان تنازع سے عالمی گندم کی سپلائی چین متاثر ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں بھارتی گندم کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ جس کے باعث مقامی مارکیٹ میں بھی گندم کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا۔ گندم کی برآمد پر پابندی کا فیصلہ گذشتہ مئی میں ملک کے 1.4 ارب لوگوں کی غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔