اردو

urdu

ETV Bharat / business

مرکزی اور ریاستی ملازمین مل کر پرانی پنشن کے لیے حکومت کو چیلنج کریں گے - سنٹرل گورنمنٹ ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کونسل

سنٹرل گورنمنٹ ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کونسل کے کنوینر شیو گوپال مشرا کہا کہ 2004 میں اس سکیم کو نافذ کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ او پی ایس کے مقابلے میں لوگوں کو زیادہ پنشن اور سوشل سیکورٹی ملے گی لیکن اب دیکھا جا رہا ہے کہ او پی ایس کے مطابق جن کو 26 ہزار روپے پنشن ملنی چاہیے انہیں صرف دو ہزار روپے پنشن مل رہی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Jan 20, 2023, 7:46 PM IST

نئی دہلی:مرکز اور تمام ریاستوں کے ملازمین، اساتذہ وغیرہ کی تنظیموں کی مشترکہ کونسل نے نئی پنشن اسکیم (این پی ایس) کو دھوکہ دہی قرار دیتے ہوئے 'پرانی پنشن اسکیم' (او پی ایس) بحال کرنے کی مانگ پر ملک گیر تحریک کا خاکہ طے کیا۔

سنٹرل گورنمنٹ ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کونسل کے کنوینر شیو گوپال مشرا اور شریک کنوینر ایم راگھویہ نے آج یہاں مرکزی اور ریاستی سرکاری ملازمین کی تنظیموں کے لیڈروں کے ساتھ میٹنگ میں ایجی ٹیشن کے خاکہ پر تبادلہ خیال کرنے کے بعد نامہ نگاروں کو معلومات دیتے ہوئے کہا کہ یہ بڑھاپا بچانے کی لڑائی ہے جس میں مرکزی حکومت کے 36 لاکھ نان یونیفارم ملازمین، ریاستی حکومتوں کے ملازمین، پرائمری، سیکنڈری اور ہائر ایجوکیشن میں کام کرنے والے اساتذہ وغیرہ براہ راست ملوث ہیں اور یونیفارم والے ملازمین بھی جذباتی طور پر ساتھ دے رہے ہیں۔

او پی ایس کے حوالے سے سخت رویہ ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2004 میں اس سکیم کو نافذ کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ او پی ایس کے مقابلے میں لوگوں کو زیادہ پنشن اور سوشل سیکورٹی ملے گی لیکن اب دیکھا جا رہا ہے کہ او پی ایس کے مطابق جن کو 26 ہزار روپے پنشن ملنی چاہیے انہیں صرف دو ہزار روپے پنشن مل رہی ہے۔ آخر اتنے پیسوں میں کیسے گزارا ہوگا؟

مشرا نے کہا کہ نیو پنشن اسکیم کے نام پر ہمارے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہے۔ ہم او پی ایس سے کم کسی چیز کو قبول نہیں کریں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہمارے پاس اگلے انتخابات سے پہلے 400 دن ہیں، ہم کہتے ہیں کہ ہمارے پاس او پی ایس کو نافذ کرنے کے لیے 300 دن ہیں۔ اگر او پی ایس 300 دنوں میں بحال ہو جائے تو اچھی بات ہے، ورنہ ہم مزید کارروائی کریں گے۔ ایک بڑی ہڑتال بھی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر انسان کے دل میں اس کا درد ہے۔ ہم یہ لڑائی جیتیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب، ہماچل پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ نے اسے نافذ کیا ہے۔ مغربی بنگال میں او پی ایس پہلے ہی نافذ ہے۔ دیگر ریاستوں میں بھی مانگ اٹھ رہی ہے۔

سیاست دانوں کو گھیرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو تین سال کے لیے بھی منتخب ہونے والے ہر ایم ایل اے اور ایم پی کو کئی کئی پنشن اور تمام سہولیات دی جا رہی ہیں جو جاتے ہیں۔ طاقت کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ لیکن جو لوگ کئی دہائیوں تک عوام کی خدمت میں اپنی زندگی لگا دیتے ہیں، انہیں تل تل مرنے کے لیے چھوڑا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ کونسل سیاستدانوں کے حوالے سے وائٹ پیپر تیار کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Himachal Restores OPS ہماچل میں پرانی پنشن بحال، 1.36 لاکھ ملازمین کو ملے گا فائدہ

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details