نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بدھ کے روز مودی حکومت کی دوسری میعاد کا آخری مکمل بجٹ پیش کیا۔ بجٹ میں وزیر خزانہ نے متوسط طبقے کو ریلیف دینے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے انکم ٹیکس کے نئے ٹیکس نظام میں ریلیف دیا ہے۔ نئے ٹیکس نظام کے تحت 7 لاکھ روپے تک کی آمدنی کو چھوٹ کے دائرے میں لایا گیا ہے۔ پہلے چھوٹ صرف 5 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر دستیاب تھی۔ اس کے ساتھ ہی 3 لاکھ روپے تک کی آمدنی کو ٹیکس سلیب سے نکال دیا گیا۔
اگر آپ کی آمدنی 5 لاکھ سے کم ہے تو آپ دونوں ٹیکس نظاموں میں ٹیکس چھوٹ کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ پرانے ٹیکس نظام میں 5 لاکھ روپے تک کی چھوٹ شامل ہے، یعنی 5 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جاتا۔ دوسری جانب نئے ٹیکس نظام میں 7 لاکھ روپے تک کی چھوٹ شامل ہے یعنی 7 لاکھ تک کمانے پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔
اس کا مطلب ہے کہ نیا سلیب 3 لاکھ روپے سے زیادہ کی آمدنی کے ساتھ شروع ہوگا۔ جہاں پہلے 2.5 لاکھ روپے تک کی آمدنی ٹیکس سے مستثنیٰ تھی، اب یہ بڑھ کر 3 لاکھ روپے ہو گئی ہے۔ تاہم یہ تمام تبدیلیاں صرف نئے ٹیکس نظام کے تحت ہوئی ہیں۔ یعنی 2020 سے پہلے پرانے ٹیکس نظام میں ٹیکس سلیب پہلے کی طرح ہی ہیں۔ حکومت کا ارادہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو نئے ٹیکس نظام سے جوڑنا ہے۔ اسے ایک آسان ٹیکس نظام سمجھا جاتا ہے۔