نئی دہلی: بھارت میں مصنوعی ذہانت کی مارکیٹ 20.2 فیصد سالانہ ترقی کی شرح سے 2025 تک 7.8 بلین ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے۔ اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو) نے آج بھارت کی تعلیمی صورتحال کی رپورٹ 2022 (ایس او ای آر) تعلیم میں مصنوعی ذہانت کا تخمینہ لگایا۔ Artificial Intelligence Market in India is expected to Reach $7.8 Billion by 2025
یونیسکو نئی دہلی آفس کی فلیگ شپ سالانہ رپورٹ میں یہ اس کا تخمینہ لگایا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے مصنوعی ذہانت کی خواندگی کی کوششوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ بار بار ہونے والی غلطیوں اور غلط نتائج کو دور کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔ مصنوعی ذہانت پر عوام کا اعتماد بڑھایا جائے اور نجی شعبے پر زور دیا جائے کہ وہ مصنوعی ذہانت کی مصنوعات تیار کرتے ہوئے طلباء اور اساتذہ کو بڑے پیمانے پر شامل کریں۔ طلباء کو ذمہ داری کے ساتھ ڈیٹا کو سنبھالنے اور ذخیرہ کرنے کے لیے کہا جانا چاہیے۔ تعلیمی نظام میں مصنوعی ذہانت کی استعداد کو اپنانے کی ضرورت ہے۔
یونیسکو، نئی دہلی کے ڈائرکٹر ایرک نئی دہلی نے اس رپورٹ کے اجراء کے موقع پر کہا کہ آج تعلیم کے معیار کو بہتر بنانا اور طلباء کے ذریعے کثیر الشعبہ تعلیم کا حصول تمام ممالک کی اولین ترجیحات ہیں۔ بھارت نے اپنے تعلیمی نظام میں نمایاں ترقی کی ہے اور اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ ملک نے مصنوعی ذہانت پر مبنی تعلیمی ٹیکنالوجی سمیت تعلیم کے متنوع شعبوں کو وسعت دینے کے لیے اہم کوششیں کی ہیں۔