سان فرانسسکو: دنیا میں کساد بازاری کے بڑھتے ہوئے خطرے کے درمیان بڑی کمپنیوں میں چھانٹی کا عمل جاری ہے۔ کمپنیاں کاسٹ کٹنگ کے نام پر ملازمین کو نکال کر ورک فورس کو کم کر رہی ہیں۔ گوگل، فیس بک (میٹا)، مائیکروسافٹ یا ایمیزون-ٹویٹر میں بڑے پیمانے پر چھٹنی کی ہوچکی ہے۔ اب ایک اور بڑی کمپنی اس فہرست میں شامل ہونے جا رہی ہے۔ ای کامرس کمپنی وال مارٹ نے اپنی ورک فورس سے 2000 ملازمین کو فارغ کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل بھی اس فہرست میں شامل ہونے جا رہی ہے اور رپورٹ کے مطابق کمپنی نے بھی ملازمین کو فارغ کرنا شروع کر دیا ہے۔
بلومبرگ کی رپورٹ میں ریگولیٹری فائلنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ والمارٹ پانچ ای کامرس مراکز میں کام کرنے والے 2000 سے زائد ملازمین کو فارغ کر دے گا۔ دعویٰ کیاگیا ہے کہ کمپنی آن لائن صارفین کی ضروریات کو بہتر انداز میں پورا کرنے کے لیے اپنے آپریشنز کو ایڈجسٹ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ والمارٹ فورٹ ورتھ، ٹیکساس میں 1,000 سے زائد ملازمین، پنسلوانیا میں 600، فلوریڈا میں 400 اور نیو جرسی میں تقریباً 200 ملازمین کو فارغ کر دے گا۔ اس کے علاوہ کمپنی کیلیفورنیا میں بھی اضافی کٹوتیاں کرنے کا منصوبہ تیار کر رہی ہے۔
والمارٹ نے گزشتہ ماہ ہی اپنے ملازمین کی تعداد کم کرنے کا عندیہ دیا تھا اور اب ریگولیٹری فائلنگ میں سامنے آنے والی معلومات نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ کمپنی جلد ہی بڑی چھنٹی کرے گی گی۔ تاہم کمپنی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ چھنٹی سے متاثرہ ملازمین کو تنظیم کے اندر دیگر کردار دینے کے امکانات موجود ہیں۔ والمارٹ کے ترجمان رینڈی ہارگرو نے کہا ہے کہ کمپنی مزید آن لائن آرڈرز کو سنبھالنے کے لیے اپنے اسٹورز اور گوداموں کو ایڈجسٹ کر رہی ہے، ایسا عمل جو ممکنہ طور پر کمپنی کو کچھ ملازمین کو مختلف ملازمتوں پر دوبارہ مختص کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔