نئی دہلی: کساد بازاری کا اثر اب صاف طور پر نظر آنے لگی ہے۔ رپورٹس کے مطابق رواں برس اب تک 500 سے زائد کمپنیوں نے تقریباً 1.5 لاکھ ملازمین کو نوری سے فارغ کرچکی ہے۔ Layoff.FYI ایک ویب سائٹ جو ٹیک سیکٹر میں ملازمتوں میں کٹوتیوں پر نظر رکھتی ہے، ان کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 503 ٹیک کمپنیوں نے اب تک 148,165 ملازمین کو فارغ کیا ہے۔
رپورٹس میں کہاگیا کہ سال 2022 میں ٹیک کمپنیوں اور سٹارٹ اپس کے لیے ایک مایوس کن سال رہا جس میں کم از کم 1.6 لاکھ ملازمین اپنے ملازمت سے محروم ہوئے۔ سال 2022 کی طرح 2023 بھی ٹیک کمپنیوں اور ملازمین کے لیے خراب ہی ثابت ہورہا ہے۔ بڑی ٹیک کمپنیوں میں چھٹنی کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ رپورٹس کے مطاب تقریباً 1,046 ٹیک کمپنیوں (بڑی ٹیک سے لے کر اسٹارٹ اپ تک) نے پچھلے سال 1.61 لاکھ سے زیادہ ملازمین کو فارغ کیا۔ صرف جنوری میں تقریباً 1 لاکھ ٹیک ورکرز عالمی سطح پر اپنی ملازمتوں سے محروم ہوئے، جن میں ایمیزون، مائیکروسافٹ، گوگل، سیلز فورس اور دیگر کمپنیوں کا غلبہ ہے۔