نئی دہلی: اڈانی ہنڈنبرگ کیس کی سماعت آج یعنی 15 مئی کو سپریم کورٹ میں ہوئی۔ SEBI نے پیر کو سپریم کورٹ کو بتایا کہ اس نے 2016 کے بعد سے کسی بھی اڈانی گروپ کی کمپنی کی جانچ نہیں کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی SEBI نے ہنڈنبرگ رپورٹ میں الزامات کی تحقیقات مکمل کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع کی بھی درخواست کی ہے۔ اس معاملے میں بار اور بنچ نے ایک ٹویٹ شیئر کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ہنڈنبرگ رپورٹ کیس میں انصاف کو یقینی بنانے کے لیے تحقیقات مکمل کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔ مارکیٹ ریگولیٹر نے مزید کہا کہ اس کی تحقیقات کا کوئی بھی غلط یا قبل از وقت نتیجہ انصاف کے مفاد میں نہیں ہوگا۔
SEBI نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ 11 غیر ملکی ریگولیٹرز سے پہلے ہی رابطہ کیا جا چکا ہے۔ یہ معلوم کرنے کے لیے کہ آیا اڈانی گروپ نے اپنے عوامی طور پر دستیاب حصص کے سلسلے میں کسی پیرامیٹر کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس سے قبل 12 مئی کو اڈانی-ہنڈنبرگ کیس کی سماعت پر سپریم کورٹ نے SEBI کو 6 ماہ کا اضافی وقت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ چھ ماہ کا وقت نہیں دے سکتے۔ SEBI کو اپنی تحقیقات میں تیزی لانی ہوگی۔ وہ اگست کے وسط میں اس معاملے کی دوبارہ سماعت کریں گے۔ تب تک SEBI کو تحقیقات مکمل کرکے سپریم کورٹ کو اپنی رپورٹ پیش کرنی چاہیے۔
سپریم کورٹ نے اڈانی ہنڈنبرگ کیس کی تحقیقات کے لیے ریٹائرڈ جج اے ایم سپرے کی صدارت میں ایک '6 رکنی ماہر پینل' تشکیل دی تھی۔ جس نے اپنی رپورٹ 8 مئی کو بند لفافے میں سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی۔ 12 مئی کی سماعت میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ کورٹ نے ابھی تک رپورٹ نہیں پڑھی ہے۔ رپورٹ پڑھنے کے بعد اس معاملے کی سماعت 15 مئی کو ہوگی۔