اردو

urdu

ETV Bharat / business

Adani Issues 413-page Response ہنڈن برگ کی روپوٹ جھوٹ کے سوا کچھ نہیں، اڈانی گروپ

اڈانی گروپ نے ہنڈن برگ کی رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے جھوٹ قرار دیا۔ گروپ نے 413 صفحات پر مشتمل جواب میں کہا گیا ہے کہ ہنڈن برگ کی رپورٹ جھوٹ کے سوا کچھ نہیں ہے۔ Adani issues 413-page response

Adani issues 413-page response, calls Hindenburg allegations attack on India
ہنڈن برگ کی روپوٹ پر اڈانی گروپ کا ردعمل، جھوٹ کے سوا کچھ نہیں

By

Published : Jan 30, 2023, 11:56 AM IST

نئی دہلی: صنعتکار گوتم اڈانی کے گروپ نے ہنڈن برگ کی رپورٹ پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ گروپ کے 413 صفحات پر مشتمل جواب میں کہا گیا کہ ہنڈن برگ کی جانب سے لگائے گئے سنگین الزامات "جھوٹ کے سوا کچھ نہیں"۔ گروپ نے کہا کہ یہ بھارت، اس کے اداروں اور اس کی ترقی کی کہانی پر ایک منظم حملہ ہے۔413 صفحات کے جواب میں، اڈانی گروپ نے کہاکہ یہ رپورٹ "غلط قیاس آرائیاں" کے "منفی مقصد" سے متاثر تھی تاکہ امریکی فرم کو مالی فائدہ حاصل ہو سکے۔ گروپ نے کہا، "یہ صرف ایک مخصوص کمپنی پر غیر ضروری حملہ نہیں ہے، بلکہ ہندوستان، ہندوستانی اداروں کی آزادی، سالمیت اور معیار اور بھارت کی ترقی کی کہانی اور عزائم پر ایک منظم حملہ ہے۔'

اپنے جواب میں گروپ نے کہا کہ ہنڈن برگ ریسرچ کی 24 جنوری کی رپورٹ میں لگائے گئے الزامات "جھوٹ کے سوا کچھ نہیں" ہیں۔ یہ دستاویز غلط معلومات کا بدنیتی پر مبنی مجموعہ ہے، جس میں گروپ کو بدنام کرنے کے لیے ایک مقصد کے ساتھ بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔ گروپ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ہندن برگ سیکیورٹیز ایک جھوٹی مارکیٹ بنانے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ بڑی تعداد میں سرمایہ کاروں کے نقصان پر شارٹ سیلنگ کے ذریعے بھاری منافع کمایا جا سکے۔

غور طلب ہے کہ امریکی ریسرچ فرم ہنڈن برگ کی رپورٹ کی اشاعت کے بعد سے گوتم اڈانی کی قیادت والی کمپنیوں کے شیئرز میں زبردست گراوٹ آئی ہے۔ حصص میں زبردست گراوٹ کا بھی اڈانی کی مجموعی مالیت پر برا اثر پڑا ہے۔ گوتم اڈانی، جو فوربس کے ریئل ٹائم بلینیئرز انڈیکس میں چوتھے نمبر پر تھے، اچانک ساتویں نمبر پر آگئے ہیں۔ ہنڈن برگ ریسرچ کی تازہ ترین رپورٹ میں اڈانی گروپ سے 88 سوالات پوچھے گئے تھے۔ اس رپورٹ نے بھارتی سرمایہ کاروں کے جذبات کو بدل دیا۔ تاہم، اڈانی گروپ کی جانب سے امریکی ریسرچ فرم ہنڈن برگ کو بھی جواب دیا گیا ہے۔ اور رپورٹ کو جھوٹا قرار دیا ہے۔

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details