ممبئی: ہنڈن برگ ریسرچ رپورٹ کے بعد سے ہی اڈانی گروپ میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔ اسٹاک مارکیٹ کے ابتدائی کاروبار میں اڈانی گروپ کے تمام 10 حصص میں نمایاں کمی آئی ہے۔ اڈانی انٹرپرائزز لمیٹڈ 9.50 فیصد تک گر گیا ہے ۔ 1,597.95 روپے پر کھلنے کے بعد اڈانی انٹرپرائزز BSE پر مزید گر کر 1,433.60 روپے پر آگیا، جو اس کے پچھلے بند کے مقابلے میں 9.50 فیصد کی کمی ہے۔ بعد میں یہ 6.54 فیصد کمی کے ساتھ 1480.65 روپے پر ٹریڈ کر رہا تھا۔
بتادیں کہ ہنڈن برگ کی رپورٹ جاری ہونے کے بعد اڈانی گروپ کی کمپنی کے شیئرز میں سونامی آگیا ہے۔ اڈانی کو اب تک تقریباً 118 بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے، جس کی وجہ سے وہ دنیا کے امیر ترین افراد کی ٹاپ 20 فہرست سے باہر ہو گئے۔ لیکن فوربس کی حالیہ رپورٹ کے مطابق وہ کم بیک بھی کر رہے ہیں۔ فوربس بلینئر لسٹ میں 22 ویں نمبر سے وہ 18 ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے، ان کی لسٹ میں گودتم اڈانی اب رابرٹ واڈرا سے اوپر پہنچ گئے ہیں، گوتم اڈانی کی کل دولت 59.7 ارب ڈالر پر پہنچ گئی ہے۔
اڈانی ٹوٹل گیس، اڈانی پاور، اڈانی گرین انرجی اور اڈانی ولمار کے حصص BSE پر پانچ فیصد کے نقصان کے ساتھ ٹریڈ کر رہے تھے۔ اسی وقت اڈانی ٹرانسمیشن میں 10 فیصد کی کمی آئی۔ دوسری طرف اڈانی پورٹس اور اسپیشل اکنامک زون 0.53 فیصد اضافے کے ساتھ 501.50 روپے پر ٹریڈ کر رہے تھے۔ اس کے علاوہ اڈانی گروپ سے متعلق دیگر کمپنیاں... امبوجا سیمنٹس میں 3.28 فیصد، اے سی سی میں 0.82 فیصد اور این ڈی ٹی وی میں 4.98 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ ہنڈن برگ ریسرچ رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد سے اڈانی گروپ کو تقریباً 118 بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ یا یوں کہہ لیں کہ اس رپورٹ کی وجہ سے کمپنی کی مارکیٹ ویلیو نصف سے زیادہ ختم ہو گئی ہے۔
مسلسل فروخت کے اثرات کے دوران مالیاتی اداروں اور سرمایہ کار گروپوں کے خطرے کے بارے میں خدشات بڑھ رہے ہیں۔ تاہم ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پارلیمنٹ کی کارروائی مسلسل متلوی کا شکار ہے۔ اپوزیشن جماعت وزیر اعظم نریندر مودی پر اس معاملے پر خاموشی پر انہیں تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔ چھوٹے سرمایہ کاروں کو لاحق خطرات کو اجاگر کرنے کے لیے ملک گیر احتجاجی منصوبہ بنایا ہے۔