اردو

urdu

ETV Bharat / business

Job crisis in next five years مصنوعی ذہانت کی وجہ سے پانچ برسوں میں چودہ ملین نوکریاں ختم ہوجائیں گی، رپورٹ

عالمی جاب مارکیٹ میں بحران کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔ اگلے 5 برسوں میں 1.4 کروڑ نوکریاں خطرے میں ہیں۔ اس کی پہلی وجہ معیشتوں کا کمزور ہونا ہے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ کمپنیاں AI جیسی ٹیکنالوجی کو تیزی سے اپنا رہی ہیں۔ یہ جانکاری ورلڈ اکنامک فورم سے سامنے آئی ہیں۔ Job crisis in next five years

By

Published : May 1, 2023, 6:54 PM IST

14 million jobs to vanish in next 5 years, new economic report finds
مصنوعی ذہانت کی وجہ سے پانچ برسوں میں چودہ ملین نوکریاں ختم ہوجائیں گی

نئی دہلی: معیشت کے کمزور ہونے اور کمپنیوں کی جانب سے مصنوعی ذہانت (AI) جیسی ٹیکنالوجیز کو اپنانے کی وجہ سے اگلے پانچ برسوں میں عالمی جاب مارکیٹ کو دھچکا لگ سکتا ہے۔ یہ معلومات ایک نئی رپورٹ سے سامنے آئی ہے۔ ڈبلیو ای ایف کی رپورٹ کے مطابق یہ نتیجہ ورلڈ اکنامک فورم کی 800 سے زائد کمپنیوں کے سروے پر مبنی ہے۔

ڈبلیو ای ایف کی سروے سے پتہ چلا ہے کہ کمپنیاں سال 2027 تک 69 ملین (6.90 کروڑ) نئی ملازمتیں پیدا کریں گی۔ اس کے ساتھ ہی وہ 83 ملین (8.30 کروڑ) پوسٹوں کو ختم کر دیں گے۔ اس کے نتیجے میں 14 ملین (1.40 کروڑ) ملازمتوں کا خالص نقصان ہوگا۔ بہت سے عوامل ہیں جو آنے والے 5 برسوں میں لیبر مارکیٹ میں ہنگامہ برپا کریں گے۔ مصنوعی ذہانت کے مثبت اور منفی دونوں نتائج سامنے آئیں گے۔

کمپنیوں کو AI ٹولز کو نافذ کرنے اور ان کا انتظام کرنے کے لیے نئے کارکنوں کی ضرورت ہوگی۔ ڈبلیو ای ایف کے مطابق مشین لرننگ کے ماہرین، سائبر سیکیورٹی ماہرین، ڈیٹا تجزیہ کاروں اور سائنسدانوں کی ملازمتوں میں سنہ 2027 تک اوسطاً 30 فیصد اضافہ متوقع ہے۔ نیز، AI کے عروج سے بہت سی ملازمتوں کو خطرہ ہو گا۔ کیونکہ کچھ جگہوں پر روبوٹ انسانوں کی جگہ لیں گے۔ ڈبلیو ای ایف کے مطابق ریکارڈ کیپنگ اور انتظامی ملازمتوں میں سال 2027 تک 26 ملین (2.60 کروڑ) کی کمی ہو سکتی ہے۔ ڈیٹا انٹری کلرک اور ایگزیکٹو سیکرٹریز کو سب سے زیادہ نقصان پہنچنے کی توقع ہے۔

WEF کی طرف سے سروے کی گئی تنظیموں کا اندازہ ہے کہ کاروبار سے متعلق تمام کاموں میں سے 34 فیصد اس وقت مشینوں کے ذریعے انجام پاتے ہیں۔ یہ سال 2020 کے اعداد و شمار سے صرف تھوڑا زیادہ ہے۔ تاہم آٹومیشن ہماری سوچ سے سست رفتار سے ہوا ہے۔ سال 2020 میں ملازمین کا خیال تھا کہ 2025 تک 47 فیصد کام آٹومیڈ ہو جائیں گے۔ اب ان کا خیال ہے کہ 2027 تک یہ تعداد 42 فیصد ہو جائے گی۔ دریں اثنا کمپنیاں دوبارہ غور کر رہی ہیں کہ ان کے ملازمین کو کن مہارتوں کی ضرورت ہے۔ کمپنیاں اب کمپیوٹر پروگرامنگ کے مقابلے 'AI ٹولز کو موثر طریقے سے استعمال کرنے کی صلاحیت' کو زیادہ اہمیت دے رہی ہیں۔ ان تبدیلیوں کے مطابق ملازمین کو خود کو تبدیل کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details