انہوں نے کہا کہ 'سیکٹر کو درپیش مسائل کے حل کے لئے حکومت 'جنگی بنیادوں' پر کام کر رہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'وزیر اعظم آفس کے ذریعہ تشکیل دی گئی کمیٹیز مسلسل زمینی صورتحال کی نگرانی اور جائزہ لے رہی ہیں اور یہ تجویز پیش کریں گی کہ مذکورہ سیکٹر کے کام شروع کرنے کے لئے کب لاک ڈاون ختم کرنا مناسب ہوگا۔'
انہوں نے کہا کہ 'آنے والے دنوں میں تقریباً 8 - 10 لاکھ یونٹز کو ری اسٹرکچر کیا جائے گا۔'
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'مالکان کو اپنے ملازمین کی دیکھ بھال کرنی ہوگی اور جب وہ کام پر واپس آئیں گے تو ان کی بحالی کے لئے مناسب طریقہ کار وضع کرنا ہوگا۔'
گڈکری نے یہ بھی بتایا کہ 10،000 کروڑ روپے کے فنڈ کو فائنانس کمیٹی نے منظور کر لیا ہے اور جسے منظوری کے لئے مرکزی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔'
انہوں نے کہا کہ 'یہ فنڈ ایم ایس ایم ای کو کیپٹل مارکیٹ سے رقم اکٹھا کرنے میں مدد فراہم کرے گا کیونکہ ان کی ایکویٹی کا کچھ حصہ حکومت خریدے گی۔'
نتن گڈکری نے کہا کہ 'ہم ایم ایس ایم ای کو کیپیٹل مارکیٹ میں داخل ہونے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے، بڑے پیمانے پر پیداوار کے ذریعے اس شعبے سے برآمدات بڑھانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کو فروغ دیں گے۔'
انہوں نے کہا کہ 'حکومت بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے صنعتی اداروں کو درپیش مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور وزیر خزانہ کے اعلان کردہ پیکیج سے اس شعبے کی بحالی ہوگی۔'
گڈکری نے کہا کہ 'ریزرو بینک آف انڈیا کے ذریعہ مقرر کردہ یوکے سنہا کمیٹی کی سفارشات پر جلد عمل درآمد کیا جائے گا۔'