معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے آئی فون 11 اور گھڑی کے مختلف ماڈلز متعارف کرائے ہیں، موبائل میں پہلے سے زیادہ کیمرے کے ساتھ جدیدیت سے ہم آہنگ پروسیسر کم پاور استعمال کرتے ہوئے تیز رفتاری سے کام کرتا ہے۔
سیریز فائیو واچ کے بارے میں کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کی بیٹری لائف 18 گھنٹے ہو گی۔
ریسرچ فرم آئی ڈی سی کے مطابق ایپل کا اس وقت عالمی اسمارٹ واچ مارکیٹ میں حصہ 49 فیصد ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے آئی فون 10 پرو کے دو نئے ماڈلز کی بیٹری پرانے ماڈلز کی نسبت چار سے پانچ گھنٹے زیادہ کام کرے گی۔
گھڑی میں کمپاس کا آپشن بھی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ٹائٹینیم کیسنگ کا بھی۔ یہ گھڑی پہننے والے کو اس کے ارد گرد شور کا لیول خطرے کی حد تک بڑھنے کی صورت میں آگاہ بھی کرے گی۔
ایپل کا کہنا ہے کہ وہ آئی فون سیریز 3 ماڈل کو فی الحال مارکیٹ میں ہی رکھے گا اور اس کی قیمت 199 امریکی ڈالر کے لگ بھگ ہو گی۔
ایپل نے فائیو جی ماڈل لانچ نہیں کیا ہے جبکہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ چند دوسرے فیچر مسنگ ہیں۔ ایپل نے سمارٹ واچ کا نیا ورژن بھی متعارف کرایا ہے جس میں پہلی مرتبہ 'ہر وقت آن رہنے والا' فیچر دیا گیا ہے۔تجزیہ کار پیٹرک مورہیڈ کا کہنا ہے کہ 'مجھے ایپل کی صحت اور حفاظت سے متعلق صلاحیتوں کے فروغ سے پیار ہے مگر بتائے گئے فیچرز کو نہ دیکھ کر میں مایوس ہوا ہوں۔'
کیمرے کی خصوصیات
نئے آئی فون ماڈلز میں قابل ذکر چیز 'الٹرا وائیڈ' ریئر کیمرا ہے جس کا آپٹیکل زوم دو سو فیصد ہے۔
پرو ماڈلز میں ٹیلی فوٹو اور نارمل لینزز کو برقرار رکھا گیا ہے جبکہ کہ آئی فون 11 میں صرف ایک الٹرا وائیڈ لینز اور سٹینڈرڈ لینز ہے۔