وزارت تجارت وصنعت کے ذریعہ جمعہ کو جاری اعدادوشمار کے مطابق اپریل 2019 میں تھوک مہنگائی کی شرح 3.07 فیصداور مئی 2018 میں 4.78 فیصد تھی۔ تھوک مہنگائی کا اس سے نچلی سطح 88ء1 فیصد تھی جو جولائی 2017 میں درج کیا گیا تھا۔
افراط زر کی شرح میں کمی
خوردنی اشیا کی مہنگائی شرح سات فیصد کے قریب رہنے کے باوجود ایندھن اوربجلی اور تیار اشیاء کی قیمتوں میں ایک سال پہلے کےمقابلے میں نسبتا کم اضافے سے مئی مہینے میں تھوک قیمتوں پر مبنی افراط زر کی شرح گھٹ کر 2.45 فیصد رہ گئی جو 22 مہینے کے سب سے نچلی سطح ہے۔
فائل فوٹو
مئی میں خوردنی اشیا کی مہنگائی شرح99ء6 فیصد تھی۔ ان میں سبزیاں مئی 2018 کے مقابلے 15ء33 فیصد مہنگی ہوئی جبکہ آلو 36ء23 فیصد سستا ہوگیا۔ پھلوں کی قیمتیں بھی 51ء3 فیصد کم ہوئیں۔ دال کی مہنگائی شرح 36ء18 فیصد اور پیاز کی 85ء15 فیصد رہی۔ چینی کی قیمتوں میں 61ء11 فیصد اضافہ ہوا۔
ایندھن اوربجلی کے شعبوں میں مہنگائی شرح 94ء0 فیصد تھی۔ ڈیژل کے دام 28ء1 فیصد بڑھے جبکہ پٹرول کی قیمت 02ء1 فیصدکم ہوئی۔ رسوئی گیس کی مہنگائی شرح 26ء13 فیصد رہی۔