سنہ 2019 کے اختتام ہی سے عالمی سطع پر تیل کی قیمتوں کے سلسلے میں تنازعہ شروع ہوا۔
اس اثنا میں 2020 کے آغاز سے لے کر تا حال یورپی اور ایشیائی مارکیٹز میں شدید مندی دیکھنے میں آئی ہے جس کے بعد معاشی سست روی کے خدشات پر سرمایہ کار تیزی سے اپنا پیسہ واپس نکالنے لگے۔
لندن اور فرینکفرٹ میں کاروبار کے آغاز پر شیئرز کی قیمتیں 8 فیصد تک گرگئیں جبکہ سعودی اسٹاک میں نو فیصد سے زائد کمی ہوئی ہے۔
قطر اور دبئی میں بھی نو فیصد تک کمی آئی ہے جبکہ 2008 کے بعد آسٹریلیا کی مارکیٹ کا بدترین دن رہا ہے جہاں 7 فیصد سے زائد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
منیلا اور ممبئی اسٹاک میں چھ فیصد سے زائد کمی ہوگئی جبکہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس ساڑھے چار فیصد کم ہوگیا ہے۔
جاپان کا نکئی 5 فیصد سے زائد کمی پر بند ہوا اور خلیج جنگ کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں ریکارڈ کم ترین سطح پر آگئیں۔
روس کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی سے انکار پر سعودی عرب نے اپریل کے سودوں کے لیے قیمتیں 7 ڈالر فی بیرل تک کم کردیں۔