یوگی حکومت نے گذشتہ تین برسوں میں ایک لاکھ 325 کروڑ روپے کی گنے کی قیمت ادا کرنے کا ریکارڈ بنایا ہے۔
کسی بھی ریاستی حکومت نے اپنی پانچ سالہ میعاد کے دوران بھی اس سے زیادہ قیمت ادا نہیں کی ہے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ جب کورونا وبا کے زمانہ میں سبھی جگہ لاک ڈاون نافذ کیا گیا تھا، اس کے باوجود یہاں شوگر کی مشینیں بند نہیں کی گئیں۔
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے تین سالوں میں ڈیڑھ درجن سے زیادہ گنے کی مشینوں میں اضافہ کیا ہے۔
ریاست اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ گنے کے کاشتکاروں کو وقت پر سب سے زیادہ ادائیگی کرنے کا ریکارڈ بھی یوگی حکومت نے قائم کیا ہے۔
ریاست میں گنے کے 48 لاکھ کاشت کار ہیں، شوگر کی 119 ملیں ہیں جن سے 25 ہزار سے زائد کاشت کار جڑے ہوئے ہیں۔
ہر چکی میں آٹھ سے 10 ہزار افراد کام کرتے ہیں۔
لاک ڈاؤن کے دوران ان ملوں کے چلنے کی وجہ سے ان کی روزی معاش میں کوئی پریشانی نہیں تھی۔ اس کے نتیجے میں گنے کی پیداوار اور چینی کی پیداوار میں اترپردیش ملک میں پہلا مقام ہے ۔
وزیراعلیٰ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران کسانوں سے بات چیت کی۔
پروگرام کے دوران کاشتکاروں نے ای پرچی سسٹم کو بھی سراہا۔
اس موقع پر ریاستی وزیر سریش رانا ، چیف سکریٹری آر کے تیواری ، ایڈیشنل چیف سکریٹری گننا سنجے بھسریڈی اور دیگر اہم عہدیدار موجود تھے۔