خیال رہے کہ کمہاروں کے لیے مارچ ۔ اپریل کا مہینہ بہت اہم ہوتا ہے۔ یہ مٹی سے بنے برتن سمیت دیگر سامان فروخت ہونے کا سب سے اہم وقت ہوتا ہے جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے پوری طرح متاثر ہوگیا اور اب ان پر بھی فاقہ کشی کی نوبت آن پڑی ہے'۔
لاک ڈاؤن: کمہار برادری بھی معاشی مشکلات سے دو چار - پرانا مال فروخت نہیں ہوا
عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک گیر سطح پر نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں زندگی کا ہرشعبہ متاثر ہوا ہے وہیں مٹی کے برتن بنانے والے کمہار بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ انہیں شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔
جموں وکشمیر کے ادھمپور سے تعلق رکھنے والے ایک کمہار نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ' لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کا پرانا مال فروخت نہیں ہوا ہے، مزید نئے سامان تیار کرنے کے لیے نہ انہیں مٹی مل پارہی ہے اور نہ ان کے پاس سازوسامان اور رقم ہی ہے کہ وہ اپنے کاروبار کو آگے بڑھا سکیں۔اب تو گھر کا خرچ چلانا بھی مشکل ہے'۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں مناسب مالی مدد دی جائے تاکہ وہ اپنے کام کو آگے بڑھائیں اور کاروبار کو پٹری پر واپس لا سکیں۔