بھارت میں بہت لوگوں کے پاس پیسہ ہے اور وہ اپنے اثاثوں کو دوگنا کرنے کے خواہش میں اچھے آپشن تلاش کرتے ہیں۔ ایسے میں ان لوگوں کے لیے اسٹاک مارکیٹ سے بہتر چیز کیا ہوسکتی ہے۔ اگر ہم اسٹاک بروکرز سے مشورہ لیتے ہیں اور اس کے مطابق سرمایہ کاری کرتے ہیں تب انہیں آسمان کی بلندیوں کو چھونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
دراصل حالیہ دنوں میں اسٹاک مارکیٹوں میں سرمایہ کاری میں Investment in Stock Markets زبردست اضافہ ہوا ہے اور بہت سے لوگوں نے اس سے فائدہ اٹھایا ہے۔ یہ دیکھ کر بہت سے لوگوں میں مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش جگی ہے۔ یہ خواہش ان لوگوں میں بھی ہے، جن کے پاس پیسے نہیں ہے اور وہ بڑی رقم کمانے کی امید میں اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے قرض لیتے ہیں۔ لیکن اسٹاک مارکیٹ کی ماہر تما بلراج کا کہنا ہے کہ یہ آپ کو پریشانی میں مبتلا کرسکتی ہے۔
اسٹاک مارکیٹ کے ماہرین کا ان لوگوں کو مشورہ ہے کہ قرض میں پیسہ لے کر اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری نہ کریں۔ ان کی رائے ہے کہ سرمایہ کاری کے لیے ہمیشہ اپنا پیسہ استعمال کریں اور قرض لے کر سرمایہ کاری کرنا درست نہیں ہے۔آئیے اس کی وجوہات جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
سرمایہ کاری کرنے کے خواہشمند نریش کا اسٹاک ماہرین سے سوال ہے کہ ' میری عمر 24 سال ہے اور مجھے حال ہی میں نوکری ملی ہے۔ میری خواہش ہے کہ میں 75 لاکھ کی ٹرم پالیسی لوں۔ اس کے علاوہ میں ہر ماہ 10 ہزار روپے کی سرمایہ کاری کرنے کے بارے میں بھی سوچ رہا ہوں تو آئندہ 15 برسوں کے لیے میرا مالیاتی منصوبہ کیا ہونا چاہیے۔
مالی طور پر آپ پر منحصر رہنے والوں کو مالی تحفظ فراہم کرنے کے لیے ایک ٹرم پالیسی لینا ایک اچھا خیال ہے۔ ایسے میں آپ اس بات کو یقینی بنائیں کہ پالیسی کی رقم آپ کی سالانہ آمدنی کا 10 سے 12 گنا ہو۔ ٹرم پالیسی کسی ایک کمپنی سے لینے کے بجائے رقم کو دو حصوں میں تقسیم کر اسے دو کمپنیوں سے لیں۔ کمپنی کو منتخب کرنے سے پہلے کمپنی کے ادائیگی کرنے کی تاریخ پر نظر ڈالیں۔ اس کے علاوہ ذاتی حادثاتی بیمہ Personal Accident Insurance اور ڈِس ایبلیٹی انشورنس پالیسی Disability Insurance Policies کا بھی انتخاب کریں۔ اگر آپ کے پاس ہیلتھ انشورنش کی پالیسی نہیں ہے تو آپ کو اسے لینے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ ایس آئی پی کے ذریعہ ایکویٹی میوچول فنڈز میں 10 ہزار روپے کی سرمایہ کاری کریں(ایس آئی پی کا مطلب سیسٹیمیٹک انویسٹمنٹ پلان ہے۔
ایس آئی پی میوچول فنڈ میں باقاعدگی سے سرمایہ کاری کرنے کا ایک منظم طریقہ ہے۔ کئی بار ہمارے پاس سرمایہ کاری کے لیے بڑی رقم نہیں ہوتی۔ جب آپ کسی بھی میوچل فنڈ کے ساتھ ایس پی آئی مرتب کرتے ہیں، تب آپ کے اکاؤنٹ سے ہر ماہ ایک مقررہ رقم ڈیبٹ کی جاتی ہے۔ یہ رقم آپ کی پسند کے میوچل فنڈ میں لگائی جاتی ہے)۔ اس میں تھوڑا خطرہ ہے لیکن مستبقل میں ایک اچھی رقم حاصل ہونے کا امکان رہتا ہے۔ اگر آپ 15 سال کے لیے ماہانہ 10,000 روپے کی سرمایہ کاری کرتے ہیں تو آپ کو تقریبا 44 لاکھ 73 ہزار 565 روپے مل سکتے ہیں۔ جیسے جیسے آپ کی آمدنی بڑھتی جائے ویسے ویسے اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کرتے رہیں۔