اردو

urdu

ETV Bharat / business

'آتم نربھر بھارت کے لیے بھارتی کمپنیز کی تعریف بدلنے کے ضرورت'

کنسلٹنگ انجینئرز ایسوسی ایشن آف انڈیا (سی ای اے آئی) نے مرکزی حکومت سے کمپنی ایکٹ میں بھارتی کمپنی کی تعریف فوراً بدلنے کی اپیل کی تاکہ ملک کو 'آتم نربھر' بنایا جاسکے۔

By

Published : Jun 24, 2020, 2:23 PM IST

image
image

کنسلٹنگ انجینئرز ایسوسی ایشن آف انڈیا (سی ای اے آئی)، ملک میں مشاورتی انجینئرنگ پیشہ ور افراد کی ایک اعلی تنظیم ہے۔

سی ای اے آئی نے مرکزی حکومت سے وزیر اعظم نریندر مودی کی آتم نربھر مہم کو کامیاب بنانے کے لیے بھارت کمپنیز کی تعریف تبدیل کرنے کی درخواست کی ہے۔

سی ای اے آئی کے صدر امیتابھ کانت نے بدھ کے روز کہا کہ ایسوسی ایشن نے کمپنی ایکٹ میں بھارتی کمپنی کی تعریف فوراً بدلنے کی اپیل کی تاکہ ملک کو 'آتم نربھر' بنایا جاسکے۔

سی ای اے آئی کے سابق صدر اور ایسوسی ایشن کی بنیادی ڈھانچہ کمیٹی کے صدر کے کے کپیلا نے کہا کمپنی ایکٹ کے مطابق فی الحال بھارت میں رجسٹرڈ اور ٹیکس دینے والی کسی بھی کمپنی کو بھارتی کمپنی مان لیا جاتا ہے۔

اس التزام کا فائدہ اٹھاکر غیر ملکی کمپنیاں خود کو بھارت میں رجسٹرڈ کرالیتی ہیں، ٹیکس ادا کرتی ہیں اور پورا منافع اپنے ملک لے جاتی ہیں۔ ان کا معاون کمپنی کے طور پر کام کرنا برا نہیں ہے لیکن موجودہ تعریف کی وجہ سے ان کمپنیوں کو بھی وہ سارے فوائد مل جاتے ہیں جو بھارتی کمپنیوں خاص کر ایم ایس ایم ای کے لیے ہوتے ہیں۔

کپیلا نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کا آتم نربھر بھارت ابھیان اور ان کا تصور حقیقت میں تب ہی شرمندہ تعبیر ہوگا جب ایم ایس ایم ای سمیت اصل بھارتی کمپنیاں یعنی بھارت کی ملکیت والی کمپنیاں مینوفیکچرنگ، خدمات انجام دیں گی اور حکومت کے ذریعہ دیئے جانے تمام فوائد حاصل کریں گی۔

ایم ایس ایس ایم کو دیئے جانے والے فوائد صرف اور صرف بھارتی ملکیت والی کمپنیوں کو ہی دیئے جانے چاہئیں، آج کی تاریخ میں تعریف اور التزامات کے مطابق سبھی ہندوستانی کمپنیوں کو نہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details