لوگ اکثر اسٹاک مارکیٹس Stock Markets، میوچل فنڈز اور منی مارکیٹ Money Market میں دستیاب مختلف منافع بخش مالیاتی اداروں میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہشمند ہوتے ہیں۔ لیکن ایک خدشہ جو بہت سے لوگوں کو پریشان کرتا ہے وہ ہے ریٹرن آن انوسٹمنٹ (RoI) مالیاتی انسٹرومنٹ کا حصہ جہاں وہ رقم کو آف لوڈ کرنا چاہیں گے۔
ایک خوردہ سرمایہ کار A Retail Investor ستیم کہتے ہیں کہ میں اسٹاک مارکیٹ میں 15,000 روپے تک کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہوں، وہ پوچھتے ہے کہ اسٹاک یا میوچل فنڈز میں کونسا آپشن بہتر ہوگا؟
مالیاتی ماہر تما بھردواج Financial expert Tumma Bhardwaj مشورہ دیتے ہیں کہ خوردہ سرمایہ کاروں کو ایکویٹی پر مبنیEquity-Based Money کرنسی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے درجہ بندی کے طریقہ کار پر عمل کرنا چاہیے۔
بھردواج کا کہنا ہے کہ "اسے ایک منظم 'ایکو یٹی پلان' 'equity plan'کہا جاتا ہے۔ یہ نقطہ نظر صرف اس صورت میں منتخب کیا جانا چاہئے جب یہ خیال کیا جائے کہ سرمایہ کاری کم از کم سات سال کے لیے رکھی جائے گی۔"
اعلیٰ سرمایہ کار اغاہ کرتے ہوئے کہتے ہے کہ 'آپ کو اس کا انتخاب صرف اس صورت میں کرنا چاہیے جب آپ کو اسٹاک مارکیٹ کی اچھی سمجھ ہو اور آپ شیرز shares کے انتخاب میں ہوں اور وقتاً فوقتاً ان کا مشاہدہ کرنے کے قابل ہوں۔'
ایک متبادل حکمت عملی کے طور پر، بھردواج کا خیال ہے کہ سرمایہ کاری کرنا اور باہمی فنڈز کا متنوع پورٹ فولیو رکھنا بہتر Diversified Portfolio of Mutual Funds ہے۔
وہ کہتے ہیں "جب براہ راست شیرز Shares میں سرمایہ کاری کرتے ہیں تو خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔"
46 سالہ کمار ماہانہ 45000 روپے کماتے ہے ،وہ جاننا چاہتا ہے کہ کیا 1 کروڑ روپے کی انشورنس پالیسی خریدنا درست اقدام ہے۔
بھردواج کا مشوارہ ہے کہ ''آپ اس بات کو یقینی بنائے کہ انشورنس پالیسی اس کی تمام ذمہ داریوں کا احاطہ کرتی ہے۔''
انہوں نے کہا کہ"انشورنس عام طور پر 65 سال کی عمر تک کافی ہوتا ہے۔ اس کا فیصلہ اپنی ضروریات کے مطابق ہی کرنا چاہیے۔