اردو

urdu

Youth Demand Higher Taxes on Tobacco: نوجوانوں کا تمباکو پر ٹیکس بڑھانے کا مطالبہ

By

Published : Jan 22, 2022, 9:09 PM IST

نوجوانوں نے وزیر اعظم مودی اور وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کو خط لکھ کر مالی برس 2022-2023 کے بجٹ میں سگریٹ، بیڑی سمیت Youth Demand Higher Taxes on Tobacco سبھی تمباکو مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کی اپیل کی ہے۔

youth demand higher taxes on tobacco
نوجوانوں نے تمباکو پر ٹیکس بڑھانے کا مطالبہ کیا

عام بجٹ سے قبل ملک کے تمام نوجوان تنظیموں اور ہزاروں نوجوانوں نے Youth Demand Higher Taxes on Tobacco وزیر اعظم نریندر مودی سے تمباکو اور تمباکو سے بنے مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کی اپیل کی ہے۔

ناڈا ینگ انڈیا نیٹ ورک فار گڈ ہیلتھ (این وائی آئی این) کے Nada Young India Work For Good Health ہفتے بھر چلے یوتھ فیسٹیول کے بعد بیس ہزار سے زیادہ نوجوانوں نے وزیر اعظم مودی اور وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کو خط لکھ کر مالی برس 2022-2023 کے آئندہ بجٹ میں سگریٹ، بیڑی سمیت سبھی تمباکو مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کی اپیل کی ہے۔

یہ اپیل نوجوانوں کے قومی دن 2022 کے دوران آئی ہے، جو ’سکشم یووا، سشکت یووا‘ کے نعرے کے ساتھ پورے بھارت میں منایا جا رہا ہے۔ یوتھ فیسٹیول میں مقررین نے کہا کہ ایک مضبوط قوم کےلیے نوجوان نسل کو تمباکو مصنوعات کو ان کی پہنچ سے دور کرنے اور انہیں نشہ آوروں سے دور رکھنا ضروری ہے۔

پروگرام کے کنوینر ناڈا انڈیا کے سنیل واتساین نے کہا کہ یہ عالمی تصدیق ہے کہ ٹیکس کو تین گنا کرنے سے محصول دوگنا اور کھپت آدھی ہوتی ہے۔ جب تمباکو کی قیمتیں بڑھتی ہیں، تو نشہ خوری اور دیگر تمباکو کا استعمال کم ہوجاتا ہے، خاص طور پر کمزور گروپ جیسے یوتھ، حاملہ خواتین اور کم عمر وں میں نشہ کرنے والوں کا بچاؤ ہوتا ہے۔

مسٹر واتساین نے کہا کہ مختلف تمباکو مصنوعات پر ٹیکس میں بے ضابطگیوں کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ تمباکو مصنوعات کے ٹیکس ڈھانچے کو آسان بنانے اور مضبوط اصولوں کو نافذ کرنا ضروری ہے۔ ٹیکس میں اضافہ سے پیدا محصول کا استعمال تمباکو کسانوں کو دیگر فصلوں میں منتقل کرنے کےلیے کیا جائے، بیڑی رولرس ، تمباکو فروشوں اور دیگر لوگوں کو متبادل ذریعہ معاش مہیا کیا جائے۔

یوتھ فیسٹیول میں مدعو بیڈ منٹن کھلاڑی اور اولمپین، پدم بھوشن پی وی سندھو نے کہاکہ' تمباکو کا استعمال نہ صرف ہماری صحت کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ یہ ہمارے دوستوں اور خاندان کی صحت کےلیے بھی خطرہ ہے۔ اس کے علاوہ، تمباکو کا استعمال کرنے والوں کو بھی کووڈ -19 کے شدید معاملوں کا زیادہ جوکھم ہوتا ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ آپ سبھی تمباکو پر انحصار سے آزاد ہوکر صحت مند رہیں۔‘‘

این وائی آئی این کی ہریانہ اکائی کے لیڈر اکشے شرما نے کہا،’’ تمباکو کے استعمال نے کئی نوجوانوں کی زندگی میں تباہی لا دی ہے۔ تمباکو کو اتنا مہنگا بنایا جانا چاہیے کہ کوئی بھی اپنے خاندان یا گھروالوں کو تمباکو مصنوعات کی بڑھتی پہنچ کی وجہ سے ہونے والے نشہ سے نہ کھوئے۔‘‘

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق، ٹیکس میں اضافے کے ذریعہ سے تمباکو مصنوعات کی قیمت بڑھانا تمباکو کے استعمال کو کم کرنے کےلیے سب سے موثر پالیسی ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے سفارش کی ہے کہ تمباکو مصنوعات پر ٹیکس ڈیوٹی کا حصہ خوردہ قیمت کے 75 فیصد تک بڑھایا جانا چاہیے۔

ہماچل پردیش میں تمباکو کے خلاف بیداری کےلیے کام کرنے والے این وائی آئی این کے نوجوان رہنما پرمیش نے کہا کہ' تمباکو مصنوعات کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنے کےلیے ہم نے ماضی میں کئی اقدام کئے ہیں۔ حالانکہ ان سے استعمال میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئی۔ ہمارے پاس حتمی طریقہ تمباکو پر ٹیکس بڑھانا ہے تاکہ یہ مصنوعات نوجوانوں کے لیے مہنگی ہوجائیں، جو اپنے جیب خرچ کا استعمال کرکے اسے خریدتے ہیں۔‘‘

بھارت میں تمباکو کا استعمال کرنے والوں کی تعداد 26.8 کروڑ ہے جو دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔ بھارت میں تقریباً 27 فیصد کینسر کے مریض تمباکو کی وجہ سے اس بیماری کی زد میں آتے ہیں۔ تمباکو کے استعمال سے ہونے والی سبھی بیماریوں اور اموات کی سالانہ اقتصادی لاگت 2017-18 میں ایک لاکھ 77 ہزار 341 کروڑ روپے ہونے کا اندازہ ہے جو بھارت کے مجموعی گھریلو پیداوار کا ایک فیصد ہے۔

مزید پڑھیں:

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details