عام بجٹ سے قبل ملک کے تمام نوجوان تنظیموں اور ہزاروں نوجوانوں نے Youth Demand Higher Taxes on Tobacco وزیر اعظم نریندر مودی سے تمباکو اور تمباکو سے بنے مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کی اپیل کی ہے۔
ناڈا ینگ انڈیا نیٹ ورک فار گڈ ہیلتھ (این وائی آئی این) کے Nada Young India Work For Good Health ہفتے بھر چلے یوتھ فیسٹیول کے بعد بیس ہزار سے زیادہ نوجوانوں نے وزیر اعظم مودی اور وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کو خط لکھ کر مالی برس 2022-2023 کے آئندہ بجٹ میں سگریٹ، بیڑی سمیت سبھی تمباکو مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کی اپیل کی ہے۔
یہ اپیل نوجوانوں کے قومی دن 2022 کے دوران آئی ہے، جو ’سکشم یووا، سشکت یووا‘ کے نعرے کے ساتھ پورے بھارت میں منایا جا رہا ہے۔ یوتھ فیسٹیول میں مقررین نے کہا کہ ایک مضبوط قوم کےلیے نوجوان نسل کو تمباکو مصنوعات کو ان کی پہنچ سے دور کرنے اور انہیں نشہ آوروں سے دور رکھنا ضروری ہے۔
پروگرام کے کنوینر ناڈا انڈیا کے سنیل واتساین نے کہا کہ یہ عالمی تصدیق ہے کہ ٹیکس کو تین گنا کرنے سے محصول دوگنا اور کھپت آدھی ہوتی ہے۔ جب تمباکو کی قیمتیں بڑھتی ہیں، تو نشہ خوری اور دیگر تمباکو کا استعمال کم ہوجاتا ہے، خاص طور پر کمزور گروپ جیسے یوتھ، حاملہ خواتین اور کم عمر وں میں نشہ کرنے والوں کا بچاؤ ہوتا ہے۔
مسٹر واتساین نے کہا کہ مختلف تمباکو مصنوعات پر ٹیکس میں بے ضابطگیوں کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ تمباکو مصنوعات کے ٹیکس ڈھانچے کو آسان بنانے اور مضبوط اصولوں کو نافذ کرنا ضروری ہے۔ ٹیکس میں اضافہ سے پیدا محصول کا استعمال تمباکو کسانوں کو دیگر فصلوں میں منتقل کرنے کےلیے کیا جائے، بیڑی رولرس ، تمباکو فروشوں اور دیگر لوگوں کو متبادل ذریعہ معاش مہیا کیا جائے۔
یوتھ فیسٹیول میں مدعو بیڈ منٹن کھلاڑی اور اولمپین، پدم بھوشن پی وی سندھو نے کہاکہ' تمباکو کا استعمال نہ صرف ہماری صحت کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ یہ ہمارے دوستوں اور خاندان کی صحت کےلیے بھی خطرہ ہے۔ اس کے علاوہ، تمباکو کا استعمال کرنے والوں کو بھی کووڈ -19 کے شدید معاملوں کا زیادہ جوکھم ہوتا ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ آپ سبھی تمباکو پر انحصار سے آزاد ہوکر صحت مند رہیں۔‘‘