ہول سیل قیمتوں پر مبنی افراط زر جنوری میں بڑھ کر 3.1 فیصد ہو گیا جو گذشتہ مہینے 2.59 فیصد تھا۔ یہ اضافہ پیاز اور آلو جیسی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہے۔
ماہانہ ہول سیل انڈیکس (ڈیبلو پی آئی او) کے مطابق گذشتہ برس اسی مدت میں افراط زر 2.76 فیصد تھا۔ جبکہ رواں برس یہ بڑھ کر 3.1 فیصد ہوگیا ہے۔
تجارت و صنعت وزارت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، اس عرصے کے دوران غیر غذائی اشیا کی قیمتوں میں اضافے دسمبر 2.32 فیصد سے بڑھ کر 7.8 فیصد ہوگیا۔
ہول سیل افراط زر جنوری میں بڑھ کر 3.1 فیصد کھانے پینے کی اشیاء سبزیوں کی قیمتوں میں 52.72 فیصد کا اضافہ ہوا، اس میں پیاز کی قیمتوں میں ریکاڈ اضافہ درج کیا گیا۔ اس عرصے کے دوران پیاز کی قیمتوں میں 293 فیصد کا اضافہ ہوا، جبکہ آلو کی قیمتوں میں 37.34 فیصد کا اضافہ ہوا۔
ہول سیل پرائس انڈیکس گذشتہ نو ماہ میں سب سے زیادہ ہے۔ اپریل 2019 میں اس میں 3.24 فیصد اضافہ ہوا تھا۔
اس ہفتے کے شروع میں کنزیومر پرائس انڈیکس( سی پی آئی) پر مبنی خودرہ افراط زر جنوری میں چھ برس کی بلند ترین سطح 7.59 فیصد کے قریب پہنچ گئی تھی۔
اس کی سب سے بڑی وجہ سبزیوں اور کھانے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ تھا۔ یہ مئی سنہ 2014 کے بعد مہنگائی کی سب سے زیادہ شرح ہے، جب یہ 8.33 فیصد تھی۔