پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس 2022 کا آج دوسرا دن تھا اس دوران مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے مالی سال 2022-23 کا مرکزی بجٹ لوک سبھا میں Budget Sitharaman Lok Sabha پیش کیا۔ اس بجٹ میں وزارت خزانہ نے مائیکرو، اسمال اور میڈیم انڈسٹریز سیکٹر کے لیے بڑے اعلانات کیے ہیں۔
- عام بجٹ 2022: ایم ایس ایم ای کی درجہ بندی کے لیے چھ ہزار کروڑ روپے کا پروگرام
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی درجہ بندی کے لیے 6 ہزار کروڑ روپے کا پروگرام اگلے پانچ سالوں میں لاگو کیا جائے گا۔ کریڈٹ گارنٹی اسکیم Credit Guarantee Scheme کے ذریعے چھوٹی صنعتوں کو مدد دی جائے گی جبکہ ریلوے، چھوٹے کسانوں اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے نئی مصنوعات اور موثر لاجسٹکس سروس تیار کرے گا۔
2022-23 کا عام بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ اُدیم، ای شرم، این سی ایس اور اسیم پورٹل جیسے ایم ایس ایم ای کو Udyam,E-shram, NCS & Aseem portals interlinked آپس میں جوڑا جائے گا۔ ان کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔ وہ اب سے ایک پورٹل کے طور پر کام کریں گے جس میں ایک لائیو آرگینک ڈیٹا بیس ہے جو جی سی، بی سی اور بی بی خدمات فراہم کرے گا۔
اس سے پہلے پیر کو وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے اقتصادی سروے 2021-22 لوک سبھا کی میز پر رکھا تھا۔ اقتصادی سروے میں مالی سال 2021-22 میں حقیقی مدت (ریئل ٹرم) میں 9.2 فیصد کی شرح نمو کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ مالی سال 2022-23 میں جی ڈی پی 8 سے ساڑھے 8 فیصد کی شرح سے بڑھنے کا تخمینہ ہے۔ اپریل تا نومبر 2021 کے دوران سرمائے کے اخراجات میں سالانہ بنیادوں پر 13.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 31 دسمبر 2021 تک زرمبادلہ کے ذخائر 633.6 بلین ڈالر کی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔
- 2021 کے عام بجٹ میں ایم ایس ایم ای سیکٹر: