- مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) کیا ہے؟
جی ڈی پی ملک میں تمام لوگوں اور کمپنیوں کے ذریعہ تیار کردہ ہر اشیاء اور خدمات کی کل قیمت کو کہتے ہیں۔ جی ڈی پی میں تمام نجی اور عوامی کھپت، سرمایہ کاری، سرکاری اخراجات، نجی انوینٹرز، ادائیگی میں تعمیراتی اخراجات اور تجارت کا غیر ملکی توازن شامل ہے۔ آسان لفظوں میں، جی ڈی پی کسی ملک کی معاشی سرگرمی کی ایک وسیع پیمائش ہے۔
جی ڈی پی کسی ملک کی معاشی سرگرمی کی ایک وسیع پیمائش ہے۔ بجٹ کی قسمیں:
نمبر (1) بیلنس بجٹ
نمبر (1) سرپلس بجٹ
نمبر (2) خسارے کا بجٹ
بیلنس بجت کا مطلب ہے کہ حکومت ایسا بجت پیش کرتی ہے جس میں آمدنی و خرچ برابر ہو۔
سرپلس بجت کا مطلب ہے کہ حکومت ایسا بجت پیش کرتی ہے جس میں آمدنی زیادہ ہوتی ہے اور اخراجات کم ہوتے ہیں۔
خسارے کا بجٹ یا مالی خسارہ یہ ہے کہ حکومت اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے قرض لے، یعنی آمدنی سے زیادہ خرچ کو خسارہ بجٹ کہا جاتا ہے۔
حکومت کی سالانہ آمدنی و خرچ کو بجٹ کہتے ہیں ۔ بجٹ میں حکومت آمدنی و خرچ کے بارے میں معلومات پیش کی جاتی ہے۔ اسے عام بجٹ کہتے ہیں، جبکہ انتخابات کے دوران پیش ہونے والے بجٹ کو عبوری بجٹ کہتے ہیں، عبوری بجٹ میں بھی وزیر خزانہ پورے برس کے لیے بجٹ پیش کرتا ہے، لیکن انتخابات کے بعد اقتدار میں آنے والی حکومت دوبارہ سے عام بجٹ پیش کرتی ہے۔
ریونیو انکم ایسی آمدنی کو کہتے ہیں جو حکومت کے اثاثے کو نقصان کیے بغیر یعنی اس میں حاصل کردہ رقومات جیسے ٹیکس، جرمانے کی رقم، اجرت کی رقومات وغیرہ۔
ڈائریکٹ ٹیکس وہ ٹیکس ہوتا ہے جو اشخاص اور اداروں کی آمدنی پر لگایا جاتا ہے چاہے وہ آمدنی کسی بھی ذرائع سے ہوئی ہو۔ مثلاً سرمایہ کاری، تنخواہ، سود وغیرہ۔ ڈائریکٹ ٹیکس وہ ٹیکس ہوتا ہے جو اشخاص اور اداروں کی آمدنی پر لگایا جاتا ہے چاہے وہ آمدنی کسی بھی ذرائع سے ہوئی ہو۔ مثلاً سرمایہ کاری، تنخواہ، سود وغیرہ۔
صارفین کے ذریعہ سامان خریدنے اور سروسز و خدمات کا استعمال کرنے کے دوران ان پر لگائے جانے والے ٹیکس کو اِن ڈائریکٹ ٹیکس کہتے ہیں۔ جی ایس ٹی، کسٹمز ڈیوٹی اور ایکسائز ڈیوٹی وغیرہ اِن ڈائریکٹ ٹیکس کے تحت ہی آتے ہیں۔
کسٹمز ڈیوٹی وہ فیس ہوتی ہے جو برآمد و درآمد ہونے والی اشیا پر لگائی جاتی ہے۔
ایکسائز ڈیوٹی وہ فیس ہوتی ہے جو ملک کے اندر بنائی جانے والی چیزوں پر لگائی جاتی ہے۔
حکومت کی کل آمدنی کم اور خرچ زیادہ ہونے کے فرق کو سرکاری خسارہ یا مالیاتی خسارہ کہتے ہیں۔ آمدنی اور خرچ کے درمیان توازن قائم رکھنے کے لیے حکومت ہر سال جو اضافی رقم قرض لیتی ہے اسے مالی یعنی مالیاتی خسارہ کہا جاتا ہے۔
پبلک اداروں یعنی حکومت میں سرکاری شراکت داری والے ادارے کو فروخت کرنے کے عمل کو ڈِس انویسٹمنٹ کہتے ہیں۔
جب کسی ملک کی اشیاء، سروسز اور ٹرانسفر کی درآمد اس کی برآمد سے زیادہ ہوتی ہے تو چالو کھاتہ خسارہ کی حالت سامنے آتی ہے۔
حکومت کی جانب سے اشخاص یا گروپس کو نقدی یا ٹیکس سے چھوٹ کی شکل میں دیا جانے والا فائدہ سبسِڈی کہلاتا ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 2020-21 لیے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن یکم فروری کو عام بجٹ پیش کرنے والی ہے۔ جو مودی حکومت کی دوسری میعاد کی دوسری بجٹ ہوگا۔
- سالانہ مالیاتی اسٹیٹمنٹ کیا ہے؟
اگرچہ اقتصادی لغت میں ' یونین بجٹ' ایک اہم لفظ معلوم ہوتا ہے، لیکن آئین میں کہیں بھی یونین بجٹ یا بجٹ یا عام بجٹ کی اصطلاح کا استعمال نہیں کیا گیا ہے۔ Annual Financial Statement یہ حقیقت ہے کہ مرکزی بجٹ کی تیاری آئینی دفعات کے تحت کی جاتی ہے، لیکن آئین میں اس لفظ کی عدم موجودگی سے حیرانی بھی ہوتی ہے۔ دراصل مرکزی بجٹ کی آئینی اصطلاح 'سالانہ مالیاتی اسٹیٹمنٹ' (Annual Financial Statement ) ہے۔
جب سالانہ مرکزی بجٹ پارلیمنٹ کے سامنے پیش کیا جاتا ہے، اس وقت آئین کے دفعہ 110 (1)(a) کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ایک فنانس بل بھی پیش کیا جاتا ہے۔ What is a Finance Billفنانس بل بنیادی طور پر بجٹ میں تجویز کردہ ٹیکسوں کے نفاذ، خاتمے، معافی، تبدیلی یا ریگولیشن کے مقاصد کو پورا کرتا ہے۔ اس میں بجٹ سے متعلق دیگر دفعات بھی شامل ہیں جنہیں منی بل کے طور پر درجہ بندی کیا جا سکتا ہے۔
بھارت کے کنسولیڈیٹڈ فنڈ کا وجود ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 266 سے آیا ہے، جو مرکزی اور ریاستی دونوں سطح پر کنسولیڈیٹڈ فنڈز سے متعلق ہے۔ حکومت کو حاصل ہونے والے تمام محصولات، حکومت کی طرف سے لیے گئے قرض اور حکومت کے ذریعہ دیے گئے قرضوں کی وصولیوں سے حاصل ہونے والی آمدنی، مجموعی طور پر ہندوستان کا متفقہ فنڈ تشکیل دیتی ہیں۔ What is the Consolidated Fund of India