اردو

urdu

ETV Bharat / business

Traders Protest Against GST Slab Hike: دہلی میں کپڑا بازار بند، جی ایس ٹی شرحوں میں اضافے سے تاجر ناراض

مرکزی حکومت نے کپڑوں پر جی ایس ٹی کی شرح کو پانچ فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے خلاف ملک بھر میں کپڑا تاجروں کی جانب سے ناراضگی Traders Protest Against Increased GST on Textiles کا اظہار کیا جارہا ہے۔

delhi-traders-weavers-protest-against-gst-slab-hike-on-textiles
دہلی میں کپڑا بازار بند، جی ایس ٹی شرحوں میں اضافے سے تاجر ناراض

By

Published : Dec 30, 2021, 5:48 PM IST

مرکزی حکومت کی جانب سے کپڑوں پرجی ایس ٹی کی شرحوں میں اضافے سے دہلی کے کپڑا تاجر ناراض ہیں۔ تاجروں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے جمعرات کے روز Traders Protest Against Increased GST on Textiles کپڑا مارکیٹ بند رکھنے کی کال دی ہے۔ اس بند کو چیمبر آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے علاوہ ٹیکسٹائل تاجروں کی دیگر تنظیموں کی بھی حمایت حاصل ہے۔

دہلی میں جو کپڑا بازار بند ہیں ان میں چاندنی چوک، قرول باغ، پتم پورہ، لاجپت نگر وغیرہ شامل ہیں۔ دہلی ساڑھی مرکنٹائل ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت یکم جنوری 2022 سے GST Slab Hike on Textiles کپڑے پر جی ایس ٹی کی شرح 5 فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد کر رہی ہے۔ سب جانتے ہیں کہ تاجر طبقہ گزشتہ دو برسوں سے بہت پریشان ہے اس لیے آج ہم علامتی طور پر بازار بند کر رہے ہیں۔

مرکزی حکومت کے اس فیصلے کی تمام بازاروں میں مخالفت ہو رہی ہے۔ دہلی کے علاوہ یوپی، مہاراشٹر وغیرہ سمیت ملک کی دیگر ریاستوں کے ہول سیل کپڑوں کے بازار میں بھی بند کی حمایت کی جارہی ہے۔

تاجروں نے خبردار بھی کیا ہے کہ اگر حکومت نے ہماری بات نہ مانی تو ہم غیر معینہ مدت تک ہڑتال پر جا سکتے ہیں۔

اس سے قبل بدھ کے روز تاجروں نے کناٹ پلیس میں ایک احتجاج کا اہتمام کیا تھا، جس کی قیادت تاجروں کی اعلیٰ تنظیم چیمبر آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (سی ٹی آئی) نے کی جس میں ٹیکسٹائل، ریڈی میڈ گارمنٹس، ساڑھی سوٹ سے وابستہ ٹریڈ یونینوں نے حصہ لیا۔

اس دوران تمام تاجروں نے کہا کہ اگر 12 فیصد جی ایس ٹی لگایا جاتا ہے تو تاجر کے پاس کوئی سرمایہ نہیں بچے گا۔ اس سے نہ صرف ہزاروں چھوٹے کارخانے بند ہو جائیں گے بلکہ ٹیکس چوری میں بھی اضافہ ہو گا۔ چین اور بنگلہ دیش کا مقابلہ کرنا مشکل ہو گا۔

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details