نئی دہلی: اسی درمیان کاروباری تنظیم کیٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے دہلی، راجستھان اور اترپردیش کے علاقے میں اب تک تقریباً 14 ہزار کروڑ روپے کا بڑا نقصان ہوا ہے۔ کیٹ نے کسان رہنماؤں اور مرکزی حکومت سے بات چیت کے ذریعے مسئلے کو فوری حل کرنے کی اپیل کی ہے۔ مزید سپریم کورٹ نے یہ بھی درخواست کی ہے کہ سپریم کورٹ کی وکیشن بینچ تاجروں اور دیگر افراد کی پریشانیوں کے پیش نظر معاملے میں فوری سماعت کی تاریخ طے کرے۔
کنڈیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (کیٹ) کے قومی جنرل سکریٹری، پروین کھنڈیل وال نے اندازہ لگایا ہے کہ اس تحریک کی وجہ سے تقریباً 20 فیصد ٹرک ملک کی دوسری ریاستوں سے سامان دہلی نہیں پارہے ہیں۔ جس کی وجہ سے دہلی سے دوسری ریاستوں کو بھیجے جانے والی سامان بھی بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔
کیٹ کے مطابق ملک بھر کے مختلف ریاستوں سے تقریباً 50 ہزار ٹرک روزانہ دہلی آتے ہیں اور روزانہ 30 ہزار کے قریب ٹرک دہلی سے دیگر ریاستوں میں سامان لے جاتے ہیں۔ فی الحال دہلی میں اشیائے ضروریہ سمیت دیگر اشیاء کی کوئی کمی نہیں ہے۔'