چنئی: پنیر سیلوم نے اپنے بجٹ کی تقریر میں کہا کہ فی الحال ریاست پر 4.58 لاکھ کروڑ روپے کا قرض ہے جو مختلف شعبوں کے لیے کیے گئے بجٹ مختص کے بعد بڑھ کر 5.70 لاکھ کروڑ روپے ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے سبب وسیع پیمانے پر محصولات کا نقصان ہوا ہے اور رواں برس 41437 کروڑ روپے کے محصولات کے نقصان کا اندیشہ ہے'۔
انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 کے اثر سے محصولات میں کمی آئی ہے جبکہ دوسری جانب اخراجات میں اضافہ ہوا ہے حالانکہ ریاست میں کورونا وبا پر کافی حد قابو پا لیا گیا جس کے لیے وزیر اعلیٰ ای کے پلانی سوامی کی کوشش قابل ستائش ہے۔ انہوں نے مرکز سے ایندھن پر ٹیکسز کم کرنے کی درخواست کی۔
نائب وزیراعلیٰ نے وزیراعلیٰ کی جانب سے اعلان فصل کے قرض کی معافی کے لیے عبوری بجٹ میں پانچ ہزار کروڑ روپے مختص کیا۔ انہوں نے کہا کہ اماں مِنی کلینک کے لیے 144 کروڑ روپے الاٹ کیے گئے ہیں۔
نائب وزیراعلیٰ نے کہا کہ دو ہزار ای بسوں سمیت 12 ہزار نئی بسیں ریاست کے ٹرانسپوریشن بیڑے میں شامل کی جائیں گی جن پر 1580 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ اسی کے ساتھ کویمبٹور میں میٹرو ریل پروجیکٹ کے لیے 6683 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ دیہی ترقیات کو 21218 روپے، محکمہ قومی شاہراہ کو 18750 کروڑ روپے اور اعلیٰ تعلیم اور محکمہ اسکول تعلیم کو علیٰ الترتیب 5478 کروڑ روپے اور 34181 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔