نئی دہلی: موجودہ گنے کے کرشنگ سیزن 2020-21 کے پہلے چار مہینوں میں ملک میں چینی کی پیداوار 25 فیصد سے زیادہ بڑھ کر 176.83 لاکھ ٹن ہوگئی ہے۔ برازیل کے بعد بھارت دنیا کا دوسرا سب سے بڑا چینی پیدا کرنے والا ملک ہے اور ملک میں گنے کا کرشنگ سیزن یکم اکتوبر سے شروع ہورہا ہے۔
انڈین شوگر ملز ایسوسی ایشن (آئی ایس ایم اے) کے ذریعہ منگل کو جاری کردہ شوگر پروڈکشن کے اعداد و شمار کے مطابق 31 جنوری تک ملک بھر کی موجودہ 491 ملز میں چینی کی پیداوار 176.83 لاکھ ٹن تھی، گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں برس یہ تعداد 25 فیصد زیادہ ہے۔
- مزید پڑھیں:بھارت کا مالی خسارہ اندازے سے زائد ہونے کی امید: فیچ
- جنوری میں برآمدات میں 5.37 فیصد کا اضافہ
ملک میں سب سے زیادہ چینی کی پیداوار ریاست مہاراشٹر میں ہو رہی ہے۔ 182 شوگر ملز نے 63.80 لاکھ ٹن چینی کی پیداوار کی ہے جبکہ گذشتہ برس اسی عرصے میں 140 ملز چالو تھی اور پیداوار 34.64 لاکھ ٹن ہوئی تھی۔ گذشتہ برس کے مقابلے مہاراشٹر میں شوگر کی پیداوار دگنا ہوگئی ہے۔ اسی وقت اترپردیش میں 120 ملز میں چینی کی پیداوار 54.43 لاکھ ٹن رہی ہے جبکہ 119 ملز نے گذشتہ سیزن کی اسی مدت کے دوران 54.96 لاکھ ٹن چینی پیدا کی تھی۔