اردو

urdu

By

Published : Feb 2, 2021, 6:50 PM IST

ETV Bharat / business

چینی کی پیداوار چار ماہ میں 25 فیصد بڑھی

سب سے زیادہ چینی کی پیداوار ریاست مہاراشٹر میں ہو رہی ہے۔ 182 شوگر ملوں نے 63.80 لاکھ ٹن چینی کی پیداوار کی ہے جبکہ گذشتہ برس اسی عرصے میں 140 ملز چل رہی تھیں اور پیداوار 34.64 لاکھ ٹن ہوئی تھی۔

Sugar output up 25.37% at 17.68 million tons during Oct-Jan
Sugar output up 25.37% at 17.68 million tons during Oct-Jan

نئی دہلی: موجودہ گنے کے کرشنگ سیزن 2020-21 کے پہلے چار مہینوں میں ملک میں چینی کی پیداوار 25 فیصد سے زیادہ بڑھ کر 176.83 لاکھ ٹن ہوگئی ہے۔ برازیل کے بعد بھارت دنیا کا دوسرا سب سے بڑا چینی پیدا کرنے والا ملک ہے اور ملک میں گنے کا کرشنگ سیزن یکم اکتوبر سے شروع ہورہا ہے۔

انڈین شوگر ملز ایسوسی ایشن (آئی ایس ایم اے) کے ذریعہ منگل کو جاری کردہ شوگر پروڈکشن کے اعداد و شمار کے مطابق 31 جنوری تک ملک بھر کی موجودہ 491 ملز میں چینی کی پیداوار 176.83 لاکھ ٹن تھی، گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں برس یہ تعداد 25 فیصد زیادہ ہے۔

ملک میں سب سے زیادہ چینی کی پیداوار ریاست مہاراشٹر میں ہو رہی ہے۔ 182 شوگر ملز نے 63.80 لاکھ ٹن چینی کی پیداوار کی ہے جبکہ گذشتہ برس اسی عرصے میں 140 ملز چالو تھی اور پیداوار 34.64 لاکھ ٹن ہوئی تھی۔ گذشتہ برس کے مقابلے مہاراشٹر میں شوگر کی پیداوار دگنا ہوگئی ہے۔ اسی وقت اترپردیش میں 120 ملز میں چینی کی پیداوار 54.43 لاکھ ٹن رہی ہے جبکہ 119 ملز نے گذشتہ سیزن کی اسی مدت کے دوران 54.96 لاکھ ٹن چینی پیدا کی تھی۔

کرناٹک کی 66 ملز میں 34.38 لاکھ ٹن چینی پیدا ہوئی جبکہ گذشتہ برس 31 جنوری تک 63 ملز چل رہی تھیں اور چینی کی پیداوار 27.94 لاکھ ٹن تھی۔ گجرات میں اب تک 5.55 لاکھ ٹن چینی کی پیداوار ہوئی ہے جبکہ پچھلے برس یہ 4.87 لاکھ ٹن تھی۔

دیگر جنوبی ریاستوں تمل ناڈو، آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں 3.56 لاکھ ٹن چینی کی پیداوار ہوئی ہے جبکہ گذشتہ برس اسی عرصہ میں یہ 4.39 لاکھ ٹن تھی۔

بہار، اتراکھنڈ، پنجاب، ہریانہ، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان اور اوڈیشہ جیسی ریاستوں میں چینی کی پیداوار 15.11 لاکھ ٹن رہی ہے۔

ملز ایسوسی ایشن نے بتایا کہ رواں سیزن کے پہلے تین ماہ کے دوران چینی کی فروخت تقریباً 67.5 لاکھ ٹن بتائی گئی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details