نئی دہلی: سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے جی ایس ٹی بقایا کی ادائیگی کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستوں کو 'یقین دہانی خط' پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تمام یقین دہانی کے الفاظ ہیں اور ان کے کوئی معنی نہیں ہے۔ ابھی کیش کی سخت ضرورت ہے۔ مرکزی حکومت کے پاس متعدد طریقے ہیں جن کے ذریعہ وہ ریاستوں کو جی ایس ٹی ادا کرسکتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ اگر ریاستی حکومتیں قرض لیتی ہیں تو اس کا براہ راست اثر ان کے کیپٹل اخراجات پر پڑے گا'۔
پنجاب، تمل ناڈو، چھتیس گڑھ سمیت متعدد ریاستوں نے مذکورہ یقین دہانی کے خط کو مسترد کردیا ہے۔
چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے مطالبہ کیا ہے کہ مرکزی حکومت فوری طور پر 2،828 کروڑ روپے مہیا کرے، جو 2020-21 کے بقایا رقم ہے'۔
دوسری طرف تمل ناڈو کے وزیر اعلی کے پالینی سوامی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ریاستوں کو جی ایس ٹی کی وجہ سے ہونے والے نقصان کی تلافی ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں سے یہ کہنا کہ وہ خود سے قرض لیں، اس سے ریاستوں کے وسائل متاثر ہوں گے'۔