وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ساتھ جمعرات کو بجٹ سے پہلے کی میٹنگ میں ریاستوں نے اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کے تحت محصولات کے معاوضے کے نظام کو پانچ برس تک States Demand Extend GST Compensation بڑھانے کا مطالبہ کیا۔ ریاستوں کی طرف سے میٹنگ میں گاڑیوں کے ایندھن پر سیس ٹیکس کو معقول بنانے اور کووڈ-19 کی وبا کے پیش نظر صحت کے بنیادی ڈھانچے کی توسیع میں مرکز کے تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
جولائی 2017 میں جی ایس ٹی کے نفاذ کی وجہ سے ریاستوں کو پانچ برس کے لیے محصولات میں ہونے والے نقصان کی تلافی کا نظام بھی نافذ کیا گیا تھا۔ اس کے لیے لگژری اور اعلیٰ اشیاء پر 28 فیصد کی بلند ترین شرح سے سیس نافذہے۔
وزیر خزانہ سیتا رمن کی صدارت میں وگیان بھون میں منعقدہ اس میٹنگ کے بعد کیرالا کے وزیر خزانہ کے این بالاگوپال نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہوں نے وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا کہ جی ایس ٹی ریونیو معاوضہ کے نظام کو مزید پانچ برس تک بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ کووڈ کی وجہ سے ریاستوں کی آمدنی کی وصولی متاثر ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاوضہ ملنے میں تاخیر کی صورت میںریاستوں کو قرض کے لیے بازار جانا پڑتا ہے۔ کیرالا کے وزیر خزانہ نے کہا کہ انہوں نے ڈیزل پٹرول پر مرکز کی طرف سے سیس لگانے کا مسئلہ بھی اٹھایا کیونکہ سیس سے حاصل ہونے والی آمدنی میں ریاستوں کو ان کا حصہ نہیں ملتا۔
دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ دہلی سمیت تمام ریاستیں 2022 کے بعد بھی جی ایس ٹی ریونیو کمپنسیشن سسٹم کو جاری رکھنے کے حق میں ہیں۔