اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دہلی این سی آر کے متعدد شاپنگ مالز کے دکانداروں سے بات چیت کی اور حالات جاننے کی کوشش کی جس پر کاروباریوں کا کہنا تھا کہ' کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے، محض 10 فیصد ہی کاروبار ہو رہا ہے 90 فیصد کاروبار متاثر ہے۔'
ایک کاروباری نے کہا کہ' محض شادی کے لیے ہی خریداری ہورہی ہے، باقی معمول کے مطابق خرید و فروخت نہیں ہورہی ہے۔ ایسے میں دکان کا کرایہ بھی نکالنا مشکل ہوگیا ہے'۔
حالانکہ عام بازاروں میں رونق ضرور ہے لیکن وہاں سماجی فاصلے کا اصول درہم برہم نظر آتا ہے۔ کورونا وائرس کے بعد سب سے بڑا مسئلہ ' کیش فلو' کا ہے لوگوں کے پاس پیسے نہیں ہیں، جس کی وجہ بہت ساری صنعتیں جموں کاشکار ہے۔
عام آدمی کے علاوہ چھوٹے کاروباری افراد بھی متاثر ہیں بڑے پیمانے پر لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔ معاشی سرگرمیاں بند ہونے کی وجہ سے لوگ جمع پونجی پر منحصر ہے صرف ضروری اشیا کی خریداری ہورہی ہے۔ لوگوں کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ وہ بازار سے ضروری اشیاء کے علاوہ کسی اور چیز کی خریداری کرے۔ سب سے زیادہ متاثر شاپنگ مالز کے دکاندار ہوئے ہیں'۔
بازارکے حالات سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس اور اس کے بعد ملک گیر پیمانے پر لاک ڈاؤن نے معاشرے کے تمام طبقات کو بری طرح متاثر کیا ہے اور حکومتیں اگر روزگار کے مواقع جلد از جلد پیدا کرنے میں ناکام رہتی ہیں تو حالات مزید ابتر ہوسکتے ہیں۔