امریکہ میں شرح سود کے طویل عرصے تک کم رہنے کی توقعات سے بیرونی منڈیوں میں تیزی کے باعث سرمایہ کاروں کی مقامی خریداری کی بدولت سنسیکس 58515.85 کی کل وقتی بلند ترین سطح کو چھونے کے بعد 58296.91 پوائنٹس پر بند ہوا۔
بی ایس ای کا سنسیکس 166.96 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 58296.91 کی نئی بلندی پر پہنچ گیا۔ اسی طرح نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی بھی 54.20 پوائنٹس بڑھ کر ریکارڈ 17377.80 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
بڑی کمپنیوں کی طرح چھوٹی اور درمیانی کمپنیوں میں بھی اضافہ درج کیا گیا۔ بی ایس ای کا مڈ کیپ 43.73 پوائنٹس کے اضافے سے 24،425.92 پوائنٹس پر اور اسمال کیپ 161.35 پوائنٹس کے اضافے سے 27466.66 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
بی ایس ای میں مجموعی طور پر 3495 کمپنیوں میں کاروبار ہوا۔ ان میں سے 1691 کمپنیوں میں تیزي رہی جبکہ 1627 کمپنیوں میں گراوٹ درج کی گئی۔ تاہم اس دوران 177 کمپنیوں کے حصص میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
سنسیکس کے سات گروپوں میں گراوٹ رہی جبکہ 11 گروپوں کے حصص میں اضافہ ہوا۔ اس مدت کے دوران ریئلٹی گروپ کے حصص میں سب سے زیادہ 2.97 فیصد منافع کمایا گیا۔
عالمی سطح پر سعودی عرب کے خام تیل کی قیمت میں کٹوتی کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا رخ شیئر بازار کی طرف تیز ہوا۔ اس کے ساتھ، برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای 0.59 فیصد، جرمنی کا ڈی اے ایکس 0.58 فیصد، جاپان کا نکئی 1.83 فیصد، ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 1.01 فیصد اور چین کے شنگھائی کمپوزٹ میں 1.12 فیصد کا اضافہ ہوا۔
یو این آئی