فیڈ ریزرو کے شرح سود میں اضافے اور بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے اشارے نے مقامی بازاروں سے سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی کی جن میں بنیادی مواد، صنعتی، ٹیلی کام، آٹو، کیپٹل گڈز، دھاتیں اور ریئلٹی شامل ہیں۔ ان گروپوں میں فروخت کے باعث مقامی اسٹاک مارکیٹ Sensex, Nifty Ends Lower آج تقریباً ایک فیصد گر گئی۔
امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو کی جانب سے رواں برس مارچ سے شرح سود میں اضافے کا عندیہ دینے کے بعد بین الاقوامی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں سات برس سے زائد عرصے کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے اثرات یورپی اور ایشیائی منڈیوں پر پڑے۔
اس کی وجہ سے گھریلو اسٹاک مارکیٹ بھی بچ نہیں سکی اور بی ایس ای سینسیکس 554.05 پوائنٹس گر کر 61 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے 60,754.86 پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) نفٹی 195.05 پوائنٹس گر کر 18,113.05 پوائنٹس پر آگیا۔
متحدہ عرب امارات پر یمن کے حوثی گروپ کے حملے سے تیل کی سپلائی میں خلل پڑنے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ برینٹ کروڈ 1.2 فیصد اضافے کے ساتھ 87.50 ڈالر فی بیرل اور یو ایس کروڈ 1.6 فیصد اضافے کے ساتھ 85.18 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔ اس سے سرمایہ کاروں کا اسٹاک مارکیٹ کی طرف سرمایہ کاری کا جذبہ کمزور ہوا۔