اردو

urdu

ETV Bharat / business

شیئر بازار میں مسلسل دوسرے دن گراوٹ

سنسیکس کی 30 کمپنیوں میں سے 21 کمپنیوں میں گراوٹ درج کی گئی۔ سرکاری آئل اینڈ گیس کمپنی او این جی سی کا اسٹاک 2.70 فیصد ٹوٹ گیا۔

Sensex falls 337 points, Nifty ends near 14,900
Sensex falls 337 points, Nifty ends near 14,900

By

Published : May 20, 2021, 8:03 PM IST

ممبئی: دھات، تیل اور گیس، بینکاری اور دیگر شعبوں میں فروخت کے باعث گھریلو شیئر بازاروں میں آج مسلسل دوسرے روز گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔

بیرونی ممالک سے ملنے والے منفی اشاروں کے درمیان بی ایس ای کا سنسیکس 337.78 پوائنٹس یعنی 0.68 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 49،564.86 پوائنٹس پر بند ہوا۔ نیشنل اسٹاک ایکسچینج کا نفٹی بھی 124.10 پوائنٹس یعنی 0.83 فیصد کی گراوٹ سے 14،906.05 پر بند ہوا۔ بدھ کے روز بھی سنسیکس اور نفٹی میں نصف فیصد سے زیادہ گراوٹ درج کی گئی تھی۔

کاروبار میں اتار چڑھاؤ کے بعد آخری ڈیڑھ گھنٹہ میں ہونے والی فروخت میں تیزی آگئی۔ دھات، تیل اور گیس اور بینکاری گروپوں کی کمپنیوں نے بازار پر سب سے زیادہ دباؤ ڈالا۔

درمیانی درجے کی کمپنیوں میں فروخت کم رہی، جبکہ چھوٹی کمپنیوں میں سرمایہ کاروں نے پیسہ لگایا۔ بی ایس ای کا مڈ کیپ 0.16 فیصد گھٹ کر 21،311.85 پوائنٹس پر بند ہوا۔ چھوٹی کمپنیوں کا انڈیکس اسمال کیپ 0.22 فیصد اضافے کے ساتھ 22980.48 پوائنٹس پر بند ہوا۔

سنسیکس کی 30 کمپنیوں میں سے 21 کمپنیوں میں گراوٹ درج کی گئی۔ سرکاری آئل اینڈ گیس کمپنی او این جی سی کا اسٹاک 2.70 فیصد ٹوٹ گیا۔ 'تاؤکتے' طوفان میں کمپنی کے متعدد جہاز پھنس گئے تھے، جن میں چھ سو سے زیادہ افراد سوار تھے۔ ان میں کچھ افراد کی موت بھی ہوئی۔

سن فارما کے حصص میں 2.36 فیصد اور پاورگرڈ میں 2.03 فیصد کی کمی درج ہوئی۔ ایکسس بینک اور ایچ ڈی ایف سی بینک میں 1.51 فیصد کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ بھارتی ایئرٹیل کے حصص میں 1.44 فیصد اور کوٹک مہندرا بینک میں 1.28 فیصد کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔

دریں اثناء، گاڑیوں کی صنعت کارکمپنی مہیندرا اینڈ مہندرا میں 2.47 فیصد کا اضافہ درج ہوا۔

بیرونی ممالک کے بیشتر شیئر بازار سرخ نشان میں رہے۔ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 0.50 فیصد، جنوبی کوریا کا کوسپی 0.34 فیصد اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ0.11 فیصد ٹوٹ گيا، جبکہ جاپان کا نکئی 0.19 فیصد اضافے کے ساتھ بند ہوا۔ یورپ میں ابتدائی تجارت میں جرمنی کے DAX میں0.32 فیصد کا اضافہ کیا گیا جبکہ برطانیہ کی ایف ٹی ایس ای میں 0.11 فیصد کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details