کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے خطرے کے درمیان، رواں مالی برس کی دوسری سہ ماہی میں ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار GDP (جی ڈی پی) شرح نمو کی امید سے بہتر اعداد و شمار سے سرمایہ کاروں کو تقویت ملی اور چوطرفہ خریداری سے آج سینسیکس اور نفٹی گزشتہ روز کی گراوٹ سے ابرتے ہوئے تقریباً ایک فیصد سے زیادہ کے اضافے پر بند ہوا۔
کورونا وبا کی روک تھام کے لیے نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن سے بری طرح متاثر ہونے والی معیشت اب دوبارہ پٹری پر لوٹ آئی ہے، کیونکہ مالی برس 2021-22 کی دوسری سہ ماہی میں ملک کی جی ڈی پی شرح نمو 8.4 فیصد درج کی گئی ہے، جبکہ گذشتہ مالی برس کی مساوی مدت میں اس میں 7.4 فیصد کی کمی آئی تھی۔ ساتھ ہی اکتوبر میں بنیادی صنعتوں کی پیداواری شرح نمو بھی مضبوط 7.5 فیصد رہنے سے پرجوش سرمایہ کاروں نے اسٹاک مارکیٹ میں زبردست خریداری کی۔
چوطرفہ خریداری کی وجہ سے بی ایس ای BSE کا حساس انڈیکس سینسیکس 619.92 پوائنٹس کی چھلانگ لگا کر 57684.79 پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج NSE (این ایس ای) کا نفٹی 183.70 پوائنٹس کی چھلانگ لگا کر 17166.90 پوائنٹس پررہا۔
بڑی کمپنیوں کی طرح چھوٹی اور درمیانی کمپنیوں میں بھی خریداری ہوئی۔ مڈ کیپ 247.08 پوائنٹس بڑھ کر 24,934.68 پوائنٹس اورا سمال کیپ 76.46 پوائنٹس بڑھ کر 28013.77 پررہا۔
بی ایس ای میں کل 3392 کمپنیوں کے حصص میں کاروبار ہوا جن میں سے 1909 کمپنیوں میں خریداری ہوئی، جبکہ 1347 میں فروخت ہوئی، ساتھ ہی 136 میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ این ایس ای میں 35 کمپنیوں میں اضافہ جبکہ 14 میں کمی رہی وہیں ایک کی قیمت مستحکم رہی۔
عالمی مارکیٹ میں بھی تیزی کا رجحان دیکھا گیا۔ برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای 1.30، جرمنی کا ڈی اے ایکس 1.54، جاپان کا نکئی 0.41، ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 0.78 اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.36 فیصد بڑھ گیا۔