عالمی بازار کے ملے جلے اشاروں کے درمیان گزشتہ ہفتہ پٹرولیم سمیت مختلف شعبوں میں کام کرنے والی بڑی کمپنی ریلائنس انڈسٹریز اور سعودی آرامکو کے مابین سرماریہ کاری معاہدہ کے حتمی شکل نہ ہو پانے سے مایوس سرمایہ کاروں کی چوطرفہ فروخت سے آج ریلائنس کے ساتھ ہی بینکنگ، آٹو سمیت بیشتر اہم گروپوں میں گراوٹ سے شیئر بازار میں ہنگامہ آرائی رہی۔
توانائی، تیل اور گیس، بینکنگ، آٹو اور ریلٹی سمیت 17گروپوں میں ہوئی زبردست فروخت کے دباؤ میں بی ایس ای کا سنسیکس انڈیکس 1170.12پوائنٹ کی بڑی گراوٹ کے ساتھ 59 ہزار پوائنٹ کی سطح نیچے 58,465.89 پوائنٹ اور نیشنل اسٹاک ایکسچنج (این ایس ای) کا نفٹی 348.25 پوائنٹ گرکر 17,416.55 پوائنٹ پر آگیا۔
ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ (آر آئی ایل) نے 19نومبر کو جاری بیان میں اعلان کیا تھا کہ سعودی آرامکو کی طرف سے اپنے او 2سی (تیل سے لیکر کیمیکل تک) کاروبار میں حصص کا مجوزہ حصول اب منسوخ ہوگیا ہے۔ سعودی آرامکو کے ساتھ ریلائنس انڈسٹریز نے او2سی کاوربار میں مجوزہ سرمایہ کاری کا دوبارہ جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگست 2019 میں دونوں فریقوں نے ایک غیر پابند معاہدہ کیا، جس کے تحت سعودی آرامکو کو ریلائنس انڈسٹریز کے o2cکاروبار میں 20 فیصد حصہ داری لینے والی تھی۔