سپریم کورٹ نے لاک ڈاؤن کے دوران پرانے بینک قرض پر سود وصول کیے جانے کے خلاف دائرعرضی پر مرکزی حکومت اور ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)کو منگل کے روز نوٹس جاری کیا۔
جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے گجیندرشرما کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت اور آربی آئی سے جواب طلب کیا۔ عدالت نے جواب کے لیے دونوں کو ایک ہفتہ کا وقت دیا ہے۔
درخواست گزار نے آر بی آئی کے ذریعہ دی گئی تین ماہ کی مہلت کے بعد بینکوں کے ذریعہ قرض کی ماہانہ قسط پر سود لیے جانے کو چیلنج کیا ہے۔ بینک قرض پر دی گئی مہلت اب 31 اگست تک بڑھا دی گئی ہے مرکزی حکومت کی جانب سے پیش سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے بنچ کے سامنے دلیل دی کی اس معاملے میں آر بی آئی کی طرف سے جواب داخل کیا جانا باقی ہے۔
درخواست گزار کی جانب سے پیش سینئر وکیل راجیو دتا نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران بینکوں نے قسط کی ادائیگی میں راحت تو دی ہے، جو کہ بعد میں ادا کرنی پڑے گی، لیکن قسطوں کو بعد میں ادا کرنے کی چھوٹ دینے کے نام پر بینک اپنے صارفین سے کمپاؤنڈ انٹرسٹ وصول کررہے ہیں، جس سے صارفین پر مزید معاشی بار پڑے گا۔