اردو

urdu

ETV Bharat / business

بنجر زمینوں میں باغبانی، کسانوں میں خوشی کی لہر

سیب کی کاشتکاری اب صرف کشمیر اور ہماچل پردیش تک محدود نہیں رہ گئی ہے بلکہ اب سیب کی کاشتکاری ملک کے کسی بھی حصے میں ممکن ہے۔ یہ محض دعوی نہیں بلکہ حقیقت ہے۔

samba: farmers converted barren land into agricultural land
samba: farmers converted barren land into agricultural land

By

Published : Jun 19, 2020, 7:23 PM IST

ہماچل پردیش سے تعلق رکھنے والے ایک ریسرچر کسان ہریمن شرما نے اس دعوے کو سچ ثابت کر دیا ہے، انہوں نے اپنی محںت سے ایسا پودا تیار کیا جو 50 ڈگری درجہ حرارت میں بھی پھل دے سکتا ہے جس کا نام ہریمن 99 سمر زون رکھا گیا ہے۔

ویڈیو

سائنسدان ڈاکٹر کے سی شرما کا دعویٰ ہے کہ اس سیب کے پیڑ کو ملک کے کسی بھی علاقے کی مٹی پر 50 ڈگری درجہ حرارت میں بھی لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دنیا کا واحد سیب کا درخت ہے جو محض تیرہ ماہ کے اندر پھل دینے کے قابل ہے۔ جس کا ٹرائل ملک کے مختلف مقامات میں کیا جارہا ہے۔

اس کی کاشت کے لیے تمام قسم کیمٹی موزوں ہے، مزید مٹی کا ٹیسٹ کرنے کی بھی کوئی ضرورت نہیں۔ یہ پیڑ 45 ڈگری ہی نہیں بلکہ 50 ڈگری درجہ حرارت میں بھی لگائے جاسکتے ہیں اور وہ پھل دے سکتے ہیں'۔

مذکورہ سائنسدان نے کہا کہ یہ سیب خون کی کمی کو دور کرنے کے لیے کافی مدد گار ثابت ہوگا اور ان کا استعمال بچوں اور حاملہ خواتین کے لیے بھی مفید ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں واقع راشٹر پتی بھون دلی میں بھی اس سیب کے پیڑ کو لگایا گیا ہے۔ ان دنوں جموں و کشمیر کے ضلع سانبہ میں بھی کسان اس سیب کی کاشتکاری کررہے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے سانبہ سے تعلق رکھنے والے ایک کسان نے کہا کہ ' سانبہ میں پانی کی قلت کی وجہ سے کسان گونا گوں مشکلات سے دو چار تھے، لیکن اب ہم حریمن نامی سیب کے پودے لگانے شروع کردیے ہیں، جس سے ہمارا روزگار بھی بہتر ہوگا اور زمین بھی بے کار پڑی نہیں رہے گی۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details