اردو

urdu

ETV Bharat / business

'کسانوں کو 1.13 لاکھ کروڑ روپے کے ایم ایس پی کی ادائیگی' - msp news in urdu

مرکزی وزیر مملکت کیلاش چودھری نے کہا کہ ایم ایس پی پر فصلوں کی خریداری حسب سابق جاری رہے گی۔

Rs 1.13 lakh crore paid to farmers on msp in Rabi season
Rs 1.13 lakh crore paid to farmers on msp in Rabi season

By

Published : Oct 7, 2020, 7:36 PM IST

نئی دہلی: زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت کیلاش چودھری نے کہا ہے کہ ربیع سیزن 2020 کے دوران کسانوں کو کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) میں اضافہ کرتے ہوئے مجموعی طور پر 1.13 لاکھ کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی ہے۔ یہ گذشتہ برس کے ایم ایس پی کی ادائیگی کے مقابلے 31 فیصد زیادہ ہے۔

مسٹر چودھری نے بدھ کے روز ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 721 زرعی سائنس مراکز کے تقریباً 5000 سائنسدانوں اور نمائندوں کو زرعی قوانین کے سلسلے میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایس پی کے سلسلے میں اپوزیشن کی جانب سے ہو رہی سیاست کے درمیان ربیع فصل کے ایم ایس پی میں اضافہ کرکے مرکزی حکومت نے کسانوں کے اندیشے کو دور کرنے کا کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے زرعی قوانین سے ایم ایس پی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ مرکزی وزیر مملکت نے تمام نمائندوں سے درخواست کی کہ زرعی اصلاحاتی قوانین کی حقیقت کو اپنے حلقوں میں مقامی زبان میں کسانوں کو بتائیں۔ ان قوانین سے متعلق تمام پہلو اور مرکزی حکومت کی مختلف زرعی اور کسانوں کی فلاح و بہبود سے متعلق منصوبوں کے مناسب عمل درآمد کے سلسلے میں تفصیلی اور مثبت بات چیت ہوئی۔

مسٹر چودھری نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ایم ایس پی پر فصلوں کی خریداری حسب سابق جاری رہے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کورونا کے وقت لائے گئے کاشت کاری سے متعلق اہم بل کسانوں کے حق میں تھے۔

انہوں نے بتایا کہ سنہ 2009-14 کے مقابلے گذشتہ چھ برس میں دال کی فصلوں کے لیے کسانوں کو ایم ایس پی کی ادائیگی 75 گنا بڑھی ہے۔ گذشتہ پانچ برسوں میں 645 کروڑ روپیے کے مقابلے 49,000 کروڑ روپیے ایم ایس پی کی ادائیگی کی گئی ہے۔ اسی طرح سنہ 2009-14 کے مقابلے گذشتہ پانچ برسوں میں تلہن کے کسانوں کے لیے ایم ایس پی کی ادائیگی 10 گنا بڑھی ہے۔

رواں برس ربیع 2020 میں گیہوں، دھان، دال، تلہن کو ملا کر کسانوں کو ایک لاکھ 13 ہزار کروڑ روپیے ایم ایس پی کے طور پر ادائیگی کی گئی۔ یہ رقم گذشتہ برس کے مقابلے 31 فیصد زیادہ ہے۔ مرکزی وزیر مملکت نے کہا کہ ملک میں کسانوں کے مفاد میں ایک کے بعد ایک کئی اقدامات کیے گئے لیکن ان سب کے باوجود جب تک قوانین میں تبدیلی نہیں ہوتی تب تک کسان کے بارے میں ہم جو ترقی کے بارے میں سوچ رہے تھے، وہ ممکن نہیں تھی لہٰذا حکومت نے بل پیش کیے تھے جنھیں پارلیمنٹ نے پاس کر دیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details