یکم فروری کو بجٹ کے دوران وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پیٹرول ڈیزل پر ایک نیا سیس لگانے کا اعلان کیا۔ فائنانس بل میں پیٹرول پر ڈھائی روپے اور ڈیزل پر چار روپے زرعی انفراسٹرکچر اور ڈیولپمنٹ سرچارج لگانے کی تجویز پیش کی ہے۔ لیکن اس کا مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کے مطابق سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کی گئی ہے۔ یہ نیا سیس آج 2 فروری سے نافذ ہوگیا ہے۔
دوسری جانب گھریلو مارکیٹ میں مسلسل چھٹے دن پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ تاہم، بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا۔
مزید پڑھیں:پیٹرول، ڈیزل پر نیا سیس
دہلی میں یکم جنوری سے پٹرول 2.59 روپے مہنگا ہوگیا ہے۔ اسی طرح ڈیزل 2.61 روپے مہنگا ہوا ہے۔ نئے برس سے اب تک پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 قسطوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے تقریباً تمام شہروں میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں اپنے بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ دہلی، ممبئی میں پیٹرول کی قیمتیں اونچی سطح پر پہنچ گئیں۔ غور طلب ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں ایکسائز ڈیوٹی، ڈیلر کمیشن اور دیگر چیزوں کو شامل کرنے کے بعد اس کی قیمت تقریباً دگنی ہوجاتی ہے۔