نئی دہلی: کووڈ ۔19 وبا کے دوران گذشتہ برس اپریل سے نومبر کے دوران پیٹرولیم پر دی جانے والی سبسڈی میں 32 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
جمعہ کو پارلیمنٹ میں پیش کردہ اکنامک سروے کے مطابق مالی برس 2020-21 کے پہلے آٹھ مہینوں میں اپریل سے نومبر تک حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر کل 20 ہزار کروڑ روپے کی سبسڈی دی ہے۔ یہ اس مدت میں 2019-20 کے دوران دیئے جانے والے تقریبا 30 ہزار کروڑ روپے کی سبسڈی سے 32 فیصد کم ہے۔
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو مکمل طور پر مارکیٹ پر مبنی بنانے کے بعد حکومت اب عوامی تقسیم کے نظام کے تحت صرف گھریلو ایل پی جی اور مٹی کے تیل پر پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دیتی ہے۔ اس میں ماضی میں سبسڈی والے ایل پی جی سلنڈروں کی قیمتوں میں اضافہ کرکے سبسڈی میں زبردست کمی کی گئی ہے۔ قومی راجدھانی دہلی سمیت بہت سے بڑے شہروں میں سبسڈی اور غیر سبسڈی والے سلنڈروں کی قیمت کے باعث ایل پی جی پر دی جانے والی سبسڈی کو صفر کر دیا گیا ہے۔ سبسڈی بوجھ میں کمی کے پیچھے بھی یہ ایک بڑی وجہ ہے۔