پارلیمنٹ نے جمعہ کے روز اس بل کی منظوری دے دی جس کے تحت ٹیکس دہندگان کو اپنے ٹیکس تنازعات کو حل کرنے کے لیے صرف متنازعہ ٹیکس کی رقم ادا کرنا ہوگی اور انہیں سود اور جرمانے پر پوری چھوٹ ملے گی'۔
چھوٹے ٹیکس تنازعات کو نمٹانے اور کاروباریوں کواعتماد میں لینے والے، بلاواسطہ ٹیکس (ویواد سے وشواس )بل 2020کو راجیہ سبھا نے جمعہ کو بحث کےبعد صوتی ووٹ سے لوک سبھا کو واپس کردیا۔
راجیہ سبھا میں تقریبا ڈیڑھ گھنٹے کی بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیرخزانہ نرملا سیتارمن نے کہاکہ یہ ٹیکس معافی کی اسکیم نہیں ہے۔ متعلقہ کاروباریوں کو بقایا ٹیکس کی ادائیگی کرنی ہوگی۔ اس دائرے میں پانچ کروڑ روپے تک کے معاملے آئیں گے۔
راجیہ سبھا نے مختصر بحث کے بعد وسواش بل 2020 کو براہ راست ٹیکس تنازعہ نہ مانتے ہوئے واپس کردیا کیونکہ یہ منی بل ہے۔ جسے لوک سبھا پہلے ہی منظور کر چکی ہے۔