پیر کو دوسرے دن لوک سبھا میں مالی برس 2022-23 کے عام بجٹ پر بحث شروع کرتے ہوئے مسٹر مانے، نے کہا کہ کسانوں، مزدوروں اور ہیلتھ ورکروں نے کورونا بحران کے وقت ہم وطنوں کو بچانے کا کام کیا ہے لیکن بجٹ میں ایم ایس پی کا بندوبست نہیں کیا گیا۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ بجٹ میں ایم ایس پی کے لیے انتظامات کرے'۔ Shiv Sena Slammed the Government
انہوں نے کہا کہ حکومت دو کروڑ نوکریاں دینے جا رہی تھی لیکن اس دوران تین کروڑ لوگ بے روزگار ہو گئے۔ حکومت کو روزگار پیدا کرنے کے لیے مضبوط انتظامات کرنے ہوں گے۔' Three Crore People Lost Their Jobs During The Pandemic
انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومت کی نیت پر شک نہیں لیکن پالیسیوں پر شک ہے۔ اس مشکل حالات میں اچھے بجٹ کی ضرورت تھی لیکن ایسا نظر نہیں آیا۔ ہیلتھ بجٹ بڑھانے کی ضرورت تھی۔'
وائی ایس آر کانگریس کے سری کرشنا لاؤ نے عام بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بجٹ سے کچھ مایوسی ہوئی ہے۔ حکومت پر مائیکرو، میڈیم اور اسمال انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) سیکٹر کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ' 66 لاکھ ایم ایس ایم ای یونٹس بند ہوچکے ہیں جس سے عام لوگ براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ ہیلتھ بجٹ میں جی ڈی پی کا کم از کم تین فیصد دینے کی ضرورت تھی لیکن اس سے بھی مایوسی ہوئی۔'