مختار عباس نقوی نے کہا کہ اگلے ہنرہاٹ کا اہتمام یکم نومبر سے 10 نومبر کے درمیان اترپردیش کے پریاگ راج کے نارتھ سینٹرل زون کلچرل سینٹر میں کیا جائیگا، جہاں ملک کے مختلف علاقے سے خواتین ہنرمندوں کی ایک بڑی تعداد اور 300 سے زیادہ ماسٹر ہنرمند اور ماہر باورچیوں کے گروپز شرکت کریں گے۔
تمام ہنرہاٹ سنہ 2019 اور 2020 میں منعقد کیے جائیں گے اور ان کاموضوع ایک 'بھارت شریسٹھ بھارت' ہوگا۔'
نقوی نے کہا کہ ان ماہر ہنرمندوں کو روزگار اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ہنرہاٹ نے خود کو ایک مؤثر پروگرام کے طور پر ثابت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈھائی لاکھ سے زیادہ ماہر ہنرمندوں ، دستکاروں اور ماہر باورچیوں کو گزشتہ تین برسوں میں نہ صرف روزگار فراہم کیا گیا ہے بلکہ انہیں روزگار کے مواقع بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ ان میں خواتین کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے۔'
مختار عباس نقوی نے کہا کہ' اقلیتی امور کی وزارت نے ملک بھر میں اگلے پانچ برسوں میں تقریباً 100 ہنرہاٹ کے اہتمام کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ماسٹر ہنرمند افراد اور ماہر باورچیوں کو روزگار کے علاوہ مارکٹ فراہم کی جاسکے اور روزگار کے مواقع بھی فراہم کیے جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں دلّی گروگرام، ممبئی، بنگلورو ، چنئی، کولکاتا، لکھنؤ، چنڈی گڑھ، امرتسر، جموں، شملہ، گوا، کوچی، گوہاٹی، رانچی، بھوبنیشور، اجمیر اور دیگر مقامات میں ہنرہاٹ کا اہتمام کیا جائیگا۔'
انہوں نے کہا کہ ہنرہاٹ میں شرکت کرنے والے دستکاروں، ہنرمندوں اور ماہر باورچیوں کو بااختیار بنانے کےعلاوہ ان ہنرمندوں کو مالی طور سے فائدہ پہنچانا ہے۔ یہ ہنرمند افراد ہنر ہاٹ کے ذریعے اپنی گھریلو مصنوعات کے لیے قومی اور بین الاقوامی بازار حاصل کرتے ہیں۔'
نقوی نے کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت کی جانب سے ملک بھر میں لگائے جارہے ہنرہاٹ ماسٹر ہنرمند افراد اور دستکاروں کیلئے روزگار کے تبادلے اور بااختیار بنانے کا ذریعہ ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہنرہاٹ میک اِن انڈیا ' اسٹینڈ اپ' انڈیا اور اسٹارٹ اپ انڈیا 'کے وزیراعظم کے عزم کو پورا کرنے کیلئے ایک قابل بھروسہ برانڈ بن گیا ہے۔ ہنرہاٹ ایک بھارت شریسٹھ بھارت کے عزم کو بھی مستحکم کررہا ہے۔
انہوں نےکہا کہ پریاگ راج میں منعقد ہونے والے ہنرہاٹ میں ہنرمند افراد آسام سے ہاتھ کے بنے نایاب ساز وسامان مثلاًگنّے،بانس، جوٹ سے تیارہ شدہ مصنوعات، اترپردیش کی وارانسی سلک، لکھنوی چکن کاری، کوزہ گری، کانچ کے سامان، چمڑا، ماربل مصنوعات، شمال مشرقی خطے سے روایتی دستکاری، گجرات سے اجرک، بندھیج، مٹی کے سامان اور تانبے کی مصنوعات، آندھراپردیش سے کلمکاری اور منگل گیری، راجستھان سے مرمر سے تیار شدہ نوادرات، بہار سے مدھوبنی پینٹنگ، ہماچل پردیش اور کرناٹک سے لکڑی کی مصنوعات، مدھیہ پردیش سے بلاک پرنٹ، پڈوچیری سے زیورات اور جواہرات، تملناڈو سے زردوزی اور سندل کی لکڑی کی مصنوعات، مغربی بنگال سے ہاتھ کی زردوزی کی مصنوعات اور جموں وکشمیر سے نایاب آیورویدک جڑی بوٹیاں لے کر آئیں گے'۔
ہنرہاٹ میں آنے والے افراد ملک کے ہر ایک کونے سے روایتی ذائقے دار کھانے سے بھی لطف اندوز ہوں گے۔ اس کے علاوہ ہنرہاٹ میں آنے والے افراد کے لیے مشہور ومعروف فنکاروں کے ذریعے پیش کیے جانے والے روایتی ثقافتی پروگرام قوالی، صوفی موسیقی، شاعری اور دیگر فنون توجہ کے اہم مرکز ہوں گے۔