عام بجٹ سے پہلے گھریلو شیئربازار میں آج مسلسل پانچویں دن انحطاط درج کیا گیا اور بی ایس ای کا 30 شیئروں کا انڈیکس سینسیکس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج کے نفٹی ایک فیصد سے زیادہ کم ہو گئے۔ زیادہ تر بڑی کمپنیوں میں فروخت سے سنسیکس 535.57 پوائنٹز یعنی 1.13 فیصد کم ہو کر 46874.36 پوائنٹز پر بند ہوا جو 23 دسمبر 2020 کے بعد کی نچلی سطح ہے۔ نفٹی 149.95 پوائنٹز یعنی 1.07 فیصد کی کمی کے ساتھ 13,817.55 پوائنٹز پر رہا جو 28 دسمبر 2020 کے بعد کی نچلی سطح ہے۔
بجٹ کے سلسلے میں سرمایہ کار ابھی احتیاط برت رہے ہیں۔ ساتھ ہی ماہانہ سودا نمٹارے کا بھی بازار پر دباؤ رہا۔ بیرون ملک میں بھی چوطرفہ فروخت ہونے سے گھریلوبازاروں میں نظریہ منفی رہا۔ مسلسل پانچ کاروباری سیشن میں سنسیکس 2900 پوائنٹز اور نفٹی 800 پوائنٹز سے زیادہ کم ہو چکا ہے۔
مزید پڑھیں:جی ڈی پی 22 ۔ 2021 میں پانچ فیصد سے آگے نہیں بڑھے گی: کانگریس
سرمایہ کاروں نے درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں میں بھی فروخت کی۔ بی ایس ای کا مڈکیپ 0.46 فیصد کم ہو کر 18208.37 پوائنٹز پر اور اسمال کیپ 0.45 فیصد کم ہو کر 18033.90 پوائنٹز پر رہا۔
سینسیکس میں ہندوستان یونیلیور اور ماروتی سوزوکی کے شیئر ساڑھے تین فیصد سے زیادہ کم ہوئے۔ ایچ ڈی ایف سی بینک، پاور گرڈ، کوٹک مہیندرا بینک، انڈس اِنڈ بینک، ایچ سی ایل ٹیکنالوجیز اور بجاج فِنورس کے شیئر دو سے تین فیصد کے نقصان میں رہے۔ ایکسس بینک کا شیئر چھ فیصد سے زیادہ بڑھا۔ بھارتیہ اسٹیٹ بینک میں بھی تقریباً ڈھائی فیصد کا اضافہ رہا۔
بیرون ملک میں چوطرفہ کمی رہی۔ ایشیا میں ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 2.55 فیصد، چین کا شنگھائی کمپوزٹ 1.91 فیصد، جنوبی کوریا کا کوسپی 1.71 فیصد اور جاپان کا نِکِّی 1.53 فیصد کم ہو گیا۔ یوروپ میں شروعاتی کاروبار میں جرمنی کا ڈیکس 1.71 فیصد اور برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای 1.46 فیصد کم ہوا۔
یو این آئی