عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لگائے لاک ڈاؤن کی وجہ سے صنعتین بند ہوئیں جس کا اثر اب بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ معاشی سرگرمیاں بحال ہونے کئی مہینے ہو گئے لیکن کاروباریوں اور عام لوگوں کی مالی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے۔
کورونا وائرس نے جہاں زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کیا وہیں، کاروباری سرگرمیاں اور روزگار کے مواقع سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ بڑی تعداد میں لوگ بے روزگار ہوئے۔ اسی وجہ سے دوبارہ کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے سے مغربی بنگال سمیت ملک بھر میں دکانداروں و کاروباریوں میں دہشت ہے۔ انہیں خوف ہے کہ کہیں ایک بار پھر لاک ڈاؤن کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے شمالی 24 پرگنہ کے بیرکپور پارلیمانی حلقے گیارولیا ٹاؤن بازار کے دکانداروں سے موجودہ صورتحال پر بات چیت کی۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ حالات بہت ہی خراب ہیں۔ مزید بہتری کے آثار بھی نظر نہیں آ رہے ہیں۔ انہوں نے سیاسی سرگرمیوں پر کہا کہ 'حالات بہت خراب ہیں، لوگ کورونا گائیڈ لائن پر عمل نہیں کررہے ہیں، جو تشویش ناک ہے'۔
انہوں نے کہا کہ منڈی سے مال خریدنا اور بازار میں لاکر فروخت کرنا ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔ لوگوں کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ عام لوگوں سے ہی بازار چلتا ہے، جبکہ لوگوں کے پاس خرچ کرنے کے لیے پیسے ہی نہیں ہیں۔ ایسے میں کیا امید کی جاسکتی ہے'۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ سامنے ہولی اور شب برات دو تہوار ہیں لیکن بازار لوگوں سے خالی ہے۔ امید کرتے ہیں کہ تہواروں کے دوران بازاروں میں تھوڑی بہت خریداری ہوگی۔'
گیارولیا ٹاؤن کے بازار میں دکانداروں اور سبزی فروشوں سے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے سلسلے میں بات چیت کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ ناراض ہو گئے۔'
ان کا کہنا ہے کہ قرض لے کاروبار کرتے ہیں۔ یہ بھی معلوم نہیں کہ بچوں کا پیٹ بھر پائیں گے یا نہیں۔ اسمبلی انتخابات کے بارے میں سوال نہ کریں تو بڑی مہربانی ہو گی'۔
کورونا وائرس کے دوبارہ تیزی سے پھیلنے کے سبب جہاں دکاندار اور عام لوگ دوسری مرتبہ لاک ڈاؤن کی افوہوں سے خوفزدہ ہیں وہیں، ریاست میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ سیاسی جلسہ و جلوسوں میں ہزاروں لوگ شرکت کر رہے ہیں جس پر کاروباریوں کو تشویش ہے'۔