پیر کی شب سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی خدمات متاثر ہونے سے دنیا بھر میں ایک ہنگامہ برپا ہو گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق خدمات متثر ہونے سے فیس بک کے شیئر میں تیزی سے گراوٹ درج کی گئی اور کمپنی کے سی ای او مارک زکربرگ کی خالص مالیت ایک دن میں 6.11 بلین ڈالر یعنی 45،555 کروڑ روپے کی گراوٹ آئی۔ وہ دنیا کے امیروں کی فہرست میں ایک مقام پھسل کر پانچویں نمبر پر آگئے۔
فیس بک کے شیئرز میں پیر کے روز 4.9 فیصد گراوٹ آئی۔ اس طرح ستمبر کے وسط کے بعد سے کمپنی کے شیئر تقریباً 15 فیصد گر چکا ہے۔ بلوم برگ بلینئرز انڈیکس کے مطابق فیس بک کے شیئرز میں گراوٹ سے زکربرگ کی مجموعی مالیت 6.11 بلین ڈالر گر کر 122 بلین ڈالر رہ گئی ہے۔ کچھ دن پہلے وہ 140 ارب ڈالر کی دولت کے ساتھ امیروں کی فہرست میں چوتھے نمبر پر پہنچ گئے تھے۔ لیکن اب وہ دوبارہ بل گیٹس سے پیچھے آگئے ہیں۔ گیٹس اس فہرست میں چوتھے نمبر پر ہیں جن کی مالیت 124 بلین ڈالر ہے۔
فیس بک اور اس سے جڑی ایپس واٹس ایپ اور انسٹا گرام کی سروس پیر کو کئی گھنٹوں تک بند رہی۔ تینوں سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پیر کی رات تقریباً 9.15 بجے رک گئیں۔ فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام نے منگل کی صبح 4 بجے دوبارہ کام کرنا شروع کیا لیکن ابتدا میں اس کی رفتار بہت سست رہی۔ سروس بحال ہونے کے بعد فیس بک نے ٹوئٹر پر کہا 'دنیا بھر کے لوگوں اور کاروباروں جو ہم پر انحصار کرتے ہیں، ان کے لیے ہمیں افسوس ہے۔ ہم اپنی ایپس اور خدمات کو مکمل طور پر بحال کرنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔ ہمیں یہ اطلاع دیتے ہوئے خوشی ہے کہ وہ دوبارہ آن لائن ہو گئے ہیں۔ ہمارے ساتھ رہنے کے لیے آپ کا شکریہ۔ '
دریں اثناء فیس بک کے شریک بانی مارک زکربرگ نے اپنے تینوں پلیٹ فارمز فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی خدمات میں ہوئی دشواری کے لیے معافی مانگی اور کہا کہ یہ خدمات پھر سے آن لائن ہوگئی ہیں۔
زکربرگ نے فیس بک پر کہا کہ ’فیس بک، انسٹاگرام، واٹس ایپ اور میسنجر اب دوبارہ آن لائن ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہوئی پریشانی کے لیے معذرت، میں جانتا ہوں کہ آپ جن لوگوں کے بارے میں سوچتے ہیں اور ان کا خیال کرتے ہیں ان سے وابستہ رہنے کے لیے آپ ان خدمات پر کتنے منحصر ہیں‘‘۔