نئی دہلی: حالیہ انسانی تاریخ میں سنہ 2020 کسی بھی دوسرے دور کے مقابلے میں زیادہ ناگوار گزرا، کیونکہ عالمی وبائی مرض کووڈ 19 نے نہ صرف معیشتوں کو تباہ کیا بلکہ پوری دنیا میں 1.7 ملین اموات کا بھی سبب بنا۔ اس وبا نے معیشت کے ہر شعبے کو متاثر کیا۔ اس وبا نے بھارت کے عالمی تجارت کو بھی بہت حد تک متاثر کیا۔ اپریل سے نومبر ماہ کے دوران برآمدات میں 14 فیصد کمی جبکہ درآمدات میں بھی 30 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
تاہم ان سب کے باوجود کچھ اچھے پہلو بھی نظر آئے۔ رواں مالی برس کے پہلے ششماہی کے دوران بھارت میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں سال در سال کی بنیاد پر اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
جیسا کہ توقع کی جارہی تھی کہ لاک ڈاؤن سے بھارتی معیشت کو بہت بڑا دھچکا لگنے والا ہے ٹھیک اسی طرح ہوا۔ مالی برس کی پہلی اور دوسری سہ ماہی کے دوران مجموعی گھریلو پیداوار جی ڈی پی کی شرح نمو میں بالترتیب 24 فیصد اور 7.5 فیصد کمی واقع ہوئی۔ اس مدت کے دوران بھارت کی برآمدات اور درآمدات بھی شدید متاثر ہوئی۔
- مزید پڑھیں:سنہ 2020 میں سونا نے 28 فیصد منافع دیا
- سنہ 2020: مختلف سیکٹرز میں سرمایہ کاری و کارکردگی پر خاص رپورٹ
باپریل سے نومبر کے دوران بھارت کا سامان برآمد 17.76 فیصد کم ہوکر 173.66 بلین ڈالر ہوگیا، جبکہ خدمات کی برآمدات 8.52 فیصد گھٹ کر 130.60 بلین ڈالر ہوگیا۔ کل برآمدات کے لحاظ سے 14.03٪ کمی درج کی گئی۔ کیونکہ اس عرصے کے دوران مجموعی برآمدات کا تخمینہ 304.25 بلین ڈالر لگایا گیا۔
اسی طرح درآمد کے معاملات میں سامان کی درآمد 33.55 فیصد کم ہوکر 215.69 بلین ڈالر رہ گیا، اور خدمات کی درآمدات 17 فیصد کم ہوکر 75 ارب ڈالر رہ گیا، جس کی وجہ سے ملک کی درآمدات میں مجموعی طور پر 30 فیصد کمی کے ساتھ یہ گھٹ کر 290.6 ارب ڈالر ہوگیا۔
اس مدت کے دوران درآمدات زیادہ متاثر ہوئیں کیوں کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے ' خود کفیل بھارت' مہم شروع کیا جو درآمدات کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔ درآمدات میں تیزی سے کمی نے اس عرصے کے دوران تجارتی سرپلس ( دیگر ممالک سے سامان کم درآمد کی گئیں اور برآمد زیادہ ہوئی) کی صورتحال پیدا کردی۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس عرصے کے دوران ملک نے زیادہ برآمد کیا اور کم درآمد کیا۔
اس عرصے کے دوران خام تیل اور گیس کی درآمدات میں سب سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی کیونکہ تین ماہ تک مکمل لاک ڈاؤن نے پٹرولیم مصنوعات کی طلب کو متاثر کیا۔ پٹرولیم درآمدات میں 43٪ سے زیادہ کمی واقع ہوئی، اس کے بعد نقل و حمل کے سازوسامان (19.62٪)، کوئلہ (12٪) ، اور قیمتی اور درمیانی قیمتی پتھر (7٪) کم درآمد ہوا۔
رواں برس کوئی بڑا تجارتی معاہدہ نہیں ہوا
دوطرفہ اور کثیرالجہتی تجارتی معاہدے کسی ملک کی تجارتی پالیسیوں کا ایک اہم جزو ہوتا ہے۔ تاہم رواں برس بھارت نے کوئی بڑا آزاد تجارتی معاہدہ نہیں کیا۔
بہت سی توقعات کے باوجود بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدہ نہیں ہوسکا۔ حالانکہ رواں برس کے اوائل میں امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت کا دورہ بھی کیا۔ امید کی جارہی تھی کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ سال کے آخر تک ممکن ہے، جبکہ ایسا نہیں ہوسکا۔'
اسی طرح بھارت نے کاشت کاروں اور دیگر شعبوں پر منفی اثرات کے خدشے کے پیش نظر چین کی حمایت یافتہ 'ریجنل کامپری ہینسو اکنامک پارٹنرشپ' (آر سی ای پی) سے ہٹ جانے کے اپنے فیصلے پر بھی نے غور نہیں کیا۔
ایف ڈی آئی کے ذریعے سرمایہ کاری میں اضافہ